banner image

Home ur Surah Ghafir ayat 71 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِن (اَلْغَافِر)

Surah Ghafir

HR Background

اِذِ الْاَغْلٰلُ فِیْۤ اَعْنَاقِهِمْ وَ السَّلٰسِلُؕ-یُسْحَبُوْنَ(71)فِی الْحَمِیْمِ ﳔ ثُمَّ فِی النَّارِ یُسْجَرُوْنَ(72)ثُمَّ قِیْلَ لَهُمْ اَیْنَ مَا كُنْتُمْ تُشْرِكُوْنَ(73)مِنْ دُوْنِ اللّٰهِؕ-قَالُوْا ضَلُّوْا عَنَّا بَلْ لَّمْ نَكُنْ نَّدْعُوْا مِنْ قَبْلُ شَیْــٴًـاؕ-كَذٰلِكَ یُضِلُّ اللّٰهُ الْكٰفِرِیْنَ(74)ذٰلِكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَفْرَحُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا كُنْتُمْ تَمْرَحُوْنَ(75)اُدْخُلُوْۤا اَبْوَابَ جَهَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۚ-فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِیْنَ(76)

ترجمہ: کنزالایمان جب اُن کی گردنوں میں طوق ہوں گے اور زنجیریں گھسیٹے جائیں گے۔ کھولتے پانی میں پھر آگ میں دَہکائے جائیں گے۔ پھر ان سے فرمایا جائے گا کہاں گئے وہ جو تم شریک بتاتے تھے۔ اللہ کے مقابل کہیں گے وہ تو ہم سے گم گئے بلکہ ہم پہلے کچھ پوجتے ہی نہ تھے اللہ یونہی گمراہ کرتا ہے کافروں کو۔ یہ اس کا بدلہ ہے جو تم زمین میں باطل پر خوش ہوتے تھے اور اس کا بدلہ ہے جو تم اتراتے تھے۔ جاؤ جہنم کے دروازوں میں اس میں ہمیشہ رہنے تو کیا ہی برا ٹھکانا مغروروں کا۔ ترجمہ: کنزالعرفان جب ان کی گردنوں میں طوق اور زنجیریں ہوں گی،وہ گھسیٹے جائیں گے۔ کھولتے پانی میں ، پھر آگ میں دہکائے جائیں گے۔ پھر ان سے فرمایا جائے گا کہاں گئے وہ جنہیں تم شریک بناتے تھے۔ اللہ کے مقابل، کہیں گے وہ تو ہم سے گم گئے بلکہ ہم پہلے کچھ پوجتے ہی نہ تھے اللہ یونہی گمراہ کرتا ہے کافروں کو۔ یہ اس کا بدلہ ہے جو تم زمین میں باطل پر خوش ہوتے تھے اور اس کا بدلہ ہے جو تم اِتراتے تھے۔ جاؤ جہنم کے دروازوں میں ، اس میں ہمیشہ رہنا ہے، تو مغروروں کا کیا ہی برا ٹھکانہ ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِذِ الْاَغْلٰلُ فِیْۤ اَعْنَاقِهِمْ: جب ان کی گردنوں  میں  طوق ہوں  گے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی5آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ جھٹلانے والے کافر اس وقت اپنا انجام جان جائیں  گے جب ان کی گردنوں  میں  طوق اور زنجیریں  ہوں  گی اور وہ ان زنجیروں  سے کھولتے پانی میں  گھسیٹے جائیں  گے، پھروہ لوگ آگ میں  دہکائے جائیں  گے اور وہ آ گ باہر سے بھی انہیں  گھیرے ہوگی اور ان کے اندر بھی بھری ہوگی، پھر ڈانتے ہوئے ان سے فرمایا جائے گا:وہ بت کہاں  گئے جنہیں  تم دنیا میں  اللہ تعالیٰ کا شریک بناتے اور اللہ تعالیٰ کی بجائے ان کی عبادت کیا کرتے تھے ۔کفارکہیں  گے: وہ تو ہماری نگاہوں  سے غائب ہو گئے اور ہمیں  کہیں  نظر ہی نہیں  آتے ،بلکہ ہم پر تو یہ واضح ہو اہے کہ ہم دنیا میں  کچھ پوجتے ہی نہ تھے۔کفاربتوں  کی پوجا کرنے کا انکار کرجائیں  گے ، پھر بت حاضر کئے جائیں  گے اور کفار سے فرمایا جائے گا کہ تم اور تمہارے یہ معبود سب جہنم کا ایندھن ہو ۔ بعض مفسرین فرماتے ہیں  کہ جہنمیوں  کا یہ کہنا کہ ہم پہلے کچھ پوجتے ہی نہ تھے، اس کے یہ معنی ہیں  کہ اب ہمیں  ظاہر ہوگیا کہ جنہیں  ہم پوجتے تھے وہ کچھ نہ تھے کہ کوئی نفع یا نقصان پہنچاسکتے ۔مزید ارشاد فرمایا کہ جس طرح ان کے بت گم ہو گئے اسی طرح اللہ تعالیٰ کافروں  کو حق سے گمراہ کرتا ہے۔ اے کافرو!جس عذاب میں  تم مبتلا ہو،یہ اس کا بدلہ ہے جو تم زمین میں  شرک،بت پرستی اور مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کا انکار کرنے پر خوش ہوتے تھے اور اس کا بدلہ ہے جو تم نعمتوں  پر اِتراتے تھے ۔جاؤ جہنم کے دروازوں  میں ! تمہیں  اس میں  ہمیشہ رہنا ہے، تو جہنم ان لوگوں  کا کیا ہی برا ٹھکانہ ہے جنہوں  نے تکبر کیا اور حق کو قبول نہ کیا۔( خازن، حم المؤمن،تحت الآیۃ:۷۱-۷۶، ۴ / ۷۸، جلالین، غافر، تحت الآیۃ: ۷۱-۷۶، ص۳۹۵-۳۹۶، مدارک، غافر، تحت الآیۃ: ۷۱-۷۶، ص۱۰۶۵، ملتقطاً)