banner image

Home ur Surah Hud ayat 102 Translation Tafsir

وَ كَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَاۤ اَخَذَ الْقُرٰى وَ هِیَ ظَالِمَةٌؕ-اِنَّ اَخْذَهٗۤ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌ(102)

ترجمہ: کنزالایمان اور ایسی ہی پکڑ ہے تیرے رب کی جب بستیوں کو پکڑتا ہے ان کے ظلم پر بیشک اس کی پکڑ دردناک کرّی ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور تیرے رب کی گرفت ایسی ہی ہوتی ہے جب وہ بستیوں کو پکڑتا ہے جبکہ وہ بستی والے ظالم ہوں بیشک اس کی پکڑ بڑی شدید دردناک ہے ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ كَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ:اور تیرے رب کی گرفت ایسی ہی ہوتی ہے۔} اس سے پہلی آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو خبر دی کہ گزشتہ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی امتوں نے جب اپنے رسولوں کی نافرمانی کی تو ان پر اللہ تعالیٰ کا ایسا عذاب نازل ہوا جس نے انہیں جڑسے اکھاڑ کررکھ دیا اور چونکہ انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا اس لئے دنیا میں ہی ان پر عذاب آیا اور اس آیت میں یہ بیان فرمایا کہ وہ عذاب گزشتہ قوموں کے ساتھ ہی خاص نہیں تھا بلکہ اب بھی جو کوئی ان کی طرح ظلم کرے گا تو اس پر بھی ویسا ہی عذاب نازل ہو گا۔ (تفسیر کبیر، ہود، تحت الآیۃ: ۱۰۲، ۶ / ۳۹۶)

ظالموں کو نصیحت:

            علامہ صاوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ ہر ظلم کرنے والے پر لازم ہے کہ وہ اپنے ظلم سے توبہ کرے اور ظلم کرنا چھوڑ دے نیز جس کا جو حق مارا ہووہ اسے لوٹا دے تاکہ وہ اس عظیم وعید میں داخل نہ ہو کیونکہ یہ آیت گزشتہ امتوں کے ساتھ خاص نہیں بلکہ ہر ظالم کو عام ہے، البتہ رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت پر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی وجہ سے ایسا عذاب نازل نہ ہو گا کہ جو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت کو جڑسے اکھاڑ کر رکھ دے۔( صاوی، ہود، تحت الآیۃ: ۱۰۲، ۳ / ۹۳۱)

{اِنَّ اَخْذَهٗۤ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌ:بیشک اس کی پکڑ بڑی شدید دردناک ہے ۔} حضرت ابو موسیٰ اشعری  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’بے شک اللہ تعالیٰ ظالم کو ڈھیل دیتا رہتا ہے اور جب اس کی پکڑ فرما لیتا ہے تو پھر اسے مہلت نہیں دیتا۔ پھر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہ آیت تلاوت فرمائی

’’وَ كَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَاۤ اَخَذَ الْقُرٰى وَ هِیَ ظَالِمَةٌؕ-اِنَّ اَخْذَهٗۤ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌ‘‘

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور تیرے رب کی گرفت ایسی ہی ہوتی ہے جب وہ بستیوں کو پکڑتا ہے جبکہ وہ بستی والے ظالم ہوں بیشک اس کی پکڑ بڑی شدید دردناک ہے ۔ (بخاری، کتاب التفسیر، باب وکذلک اخذ ربّک اذا اخذ القری۔۔۔ الخ، ۳ / ۲۴۷، الحدیث:  ۴۶۸۶)