Home ≫ ur ≫ Surah Hud ≫ ayat 26 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَنْ لَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَؕ-اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ اَلِیْمٍ(26)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ اَلِیْمٍ:بیشک میں تم پر ایک دردناک دن کے عذاب کا خوف کرتا ہوں۔} حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنی قوم سے فرمایا کہ اے میری قوم! اگر تم خالصتاً اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت اوراس کی وحدانیت کا اقرار نہ کرو گے اور ان بتوں سے کنارہ کشی اختیار نہ کرو گے تو مجھے خوف ہے کہ کہیں تم پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے دردناک دن کا عذاب نہ آ جائے۔ درد ناک دن سے مراد یا تو قیامت کا دن ہے یا طوفان آنے کا دن اور دن کو مجازی طور پر دردناک اس لئے فرمایا گیا کہ دردناک عذاب ا س دن نازل ہو گا۔(تفسیر طبری، ہود، تحت الآیۃ: ۲۶، ۷ / ۲۷، ابو سعود، ہود، تحت الآیۃ: ۲۶، ۳ / ۲۳، تفسیرکبیر، ہود، تحت الآیۃ: ۲۶، ۶ / ۳۳۶، ملتقطاً)
حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی عمر:
حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَافرماتے ہیں کہ حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام چالیس سال کی عمر میں مبعوث ہوئے اور نو سو پچاس سال اپنی قوم کو دعوت فرماتے رہے اور طوفان کے بعد ساٹھ برس دنیا میں رہے تو آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی عمر ایک ہزار پچاس سال کی ہوئی۔ اس کے علاوہ عمر شریف کے متعلق اور بھی قول ہیں۔( خازن، ہود، تحت الآیۃ: ۲۶، ۲ / ۳۴۸)