Home ≫ ur ≫ Surah Hud ≫ ayat 34 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَا یَنْفَعُكُمْ نُصْحِیْۤ اِنْ اَرَدْتُّ اَنْ اَنْصَحَ لَكُمْ اِنْ كَانَ اللّٰهُ یُرِیْدُ اَنْ یُّغْوِیَكُمْؕ-هُوَ رَبُّكُمْ- وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَﭤ(34)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنْ اَرَدْتُّ اَنْ اَنْصَحَ لَكُمْ:اگر میں تمہاری خیرخواہی کرنا چاہوں۔} حضرت حسن بصری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’ یُغْوِیَكُمْ‘‘ کا معنی ہے اللہ تمہیں عذاب دینا چاہے ،اس صورت میں آیت کا معنی یہ ہوا کہ جس دن تم پر عذاب نازل ہوا اور تم وہ عذاب دیکھ کر ایمان لائے تو اس دن میری نصیحت تمہیں کوئی فائدہ نہ دے گی کیونکہ عذاب نازل ہوتے وقت کا ایمان قبول نہیں۔ میری نصیحت تمہیں اس وقت فائدہ دے گی جب تم عذاب کا مُشاہدہ کرنے سے پہلے ایمان لے آؤ۔( تفسیر کبیر، ہود، تحت الآیۃ: ۳۴، ۶ / ۳۴۲) دوسرا معنی مَشِیَّتِ الٰہی کے اعتبار سے بھی ہوسکتا ہے جو آیت کے الفاظ سے ظاہر ہے۔
{هُوَ رَبُّكُمْ- وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ:وہ تمہارا رب ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔} یعنی تمہارا خدا وہی ہے جس نے تمہیں پیدا کیا اور تمہاری پرورش کی۔ وہ تمہاری موت سے پہلے اور موت کے بعد دونوں حالتوں میں تمہاری ذات اور صِفات میں تَصَرُّف کرنے کا پورا پورا اختیار رکھتا ہے اور مرنے کے بعد تمہیں اسی کی طرف لوٹ کر آنا ہے۔ یہ آیت اللہ تعالیٰ کی گرفت سے ڈرانے میں انتہائی مفید ہے۔ (تفسیر کبیر، ہود، تحت الآیۃ: ۳۴، ۶ / ۳۴۳)