Home ≫ ur ≫ Surah Hud ≫ ayat 51 ≫ Translation ≫ Tafsir
یٰقَوْمِ لَاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًاؕ-اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَى الَّذِیْ فَطَرَنِیْؕ-اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ(51)
تفسیر: صراط الجنان
{یٰقَوْمِ:اے میری قوم!۔} یعنی تمہیں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور اس کے اَحکامات کی تبلیغ کرنے سے میرا مقصد یہ نہیں کہ تم میرے اس عمل کی وجہ سے مجھے مال وغیرہ کوئی اجرت دو ،میرا اجرو ثواب تو اسی کے ذمہ ہے جس نے مجھے پیدا کیا تو کیا تمہیں عقل نہیں کہ اتنا سمجھ سکو کہ جو محض بے غرض نصیحت کرتا ہے وہ یقیناً خیر خواہ اور سچا ہے ۔ (صاوی، ہود، تحت الآیۃ: ۵۱، ۳ / ۹۱۷، روح البیان، ہود، تحت الآیۃ: ۵۱، ۴ / ۱۴۶، ملتقطاً)
یاد رہے کہ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نےکسی لالچ کے بغیر دین کی تبلیغ کا فریضہ سر انجام دیا اور باقاعدہ اس کا اظہار بھی فرمایا کہ تبلیغ سے ان کا مقصد مال یا کوئی منصب حاصل کرنا نہیں بلکہ وہ صرف اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی رضا اور اس کی طرف سے ملنے والے اجر و ثواب کے طلبگار ہیں ، اس سے معلوم ہوا کہ خالص نصیحت وہ ہوتی ہے جو کسی لالچ اور غرض کے بغیر ہو اور اس سے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنا مقصود ہو ،اس لئے مسلمانوں کو بھی چاہئے کہ وہ کسی لالچ کے بغیر تبلیغِ دین کا فریضہ ادا کریں اور حتی الامکان کسی اجرت کے بغیر تبلیغ کے کام کریں۔