Home ≫ ur ≫ Surah Hud ≫ ayat 54 ≫ Translation ≫ Tafsir
اِنْ نَّقُوْلُ اِلَّا اعْتَرٰىكَ بَعْضُ اٰلِهَتِنَا بِسُوْٓءٍؕ-قَالَ اِنِّیْۤ اُشْهِدُ اللّٰهَ وَ اشْهَدُوْۤا اَنِّیْ بَرِیْٓءٌ مِّمَّا تُشْرِكُوْنَ(54)مِنْ دُوْنِهٖ فَكِیْدُوْنِیْ جَمِیْعًا ثُمَّ لَا تُنْظِرُوْنِ(55)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنْ نَّقُوْلُ:ہم توصرف یہ کہتے ہیں۔} حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم نے کہا: ’’ بے شک اے ہود! تم جو ہماری مخالفت کر رہے ہو اور ہمارے بتوں کو برا کہتے ہو اسی وجہ سے ان بتوں نے تم سے اِنتقام لیتے ہوئے تمہیں دیوانہ کردیا ہے۔ اس سے ان کی مراد یہ ہے کہ اب جو کچھ کہتے ہو یہ سب دیوانگی کی باتیں ہیں۔( مَعَاذَاللہ) حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے انہیں جواب دیا: ’’میں اللہ تعالیٰ کو گواہ بناتا ہوں اور تم سب بھی میری اس بات پر گواہ ہو جاؤ کہ میں ان سب بتوں سے بیزار ہوں جنہیں تم اللہ عَزَّوَجَلَّ کا شریک ٹھہراتے ہو اور ان کی عبادت کرتے ہو۔ (خازن، ہود، تحت الآیۃ: ۵۴، ۲ / ۳۵۷-۳۵۸)
{فَكِیْدُوْنِیْ جَمِیْعًا:تم سب مل کر میرے اوپر داؤ چلاؤ ۔} یعنی تم اور وہ بت جنہیں تم معبود سمجھتے ہو سب مل کر مجھے نقصان پہنچانے کی کوشش کرو ، پھر مجھے مہلت نہ دو مجھے تمہاری اور تمہارے معبودوں کی اور تمہاری مَکاریوں کی کچھ پروا نہیں اور مجھے تمہاری شوکت و قوت سے کچھ اندیشہ نہیں کیونکہ جنہیں تم معبود کہتے ہو وہ جَمادات اور بے جان ہیں ،نہ کسی کو نفع پہنچاسکتے ہیں نہ نقصان، اُن کی کیا حقیقت کہ وہ مجھے دیوانہ کرسکیں۔ یہ حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا معجزہ ہے کہ آپ نے ایک زبردست ، صاحبِ قوت و شوکت قوم سے جو آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے خون کی پیاسی اور جان کی دشمن تھی اس طرح کے کلمات فرمائے اور اصلًا خوف نہ کیا اور وہ قوم انتہائی عداوت اور دشمنی کے باوجود آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو کوئی نقصان پہنچانے سے عاجز رہی۔(خازن، ہود، تحت الآیۃ: ۵۵، ۲ / ۳۵۸، مدارک، ہود تحت الآیۃ: ۵۵، ص۵۰۲، ملتقطاً)