Home ≫ ur ≫ Surah Hud ≫ ayat 71 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ امْرَاَتُهٗ قَآىٕمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنٰهَا بِاِسْحٰقَۙ-وَ مِنْ وَّرَآءِ اِسْحٰقَ یَعْقُوْبَ(71)قَالَتْ یٰوَیْلَتٰۤى ءَاَلِدُ وَ اَنَا عَجُوْزٌ وَّ هٰذَا بَعْلِیْ شَیْخًاؕ-اِنَّ هٰذَا لَشَیْءٌ عَجِیْبٌ(72)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ امْرَاَتُهٗ قَآىٕمَةٌ:اور ان کی بیوی کھڑی تھی۔} حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی زوجۂ محترمہ حضرت سارہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاپسِ پردہ کھڑی ان کی باتیں سن رہی تھیں تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھاہنسنے لگیں۔ مفسرین نے ان کی ہنسی کے مختلف اَسباب بیان کئے ہیں۔
(1)…حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم کی ہلاکت کی خوشخبری سن کر ہنسنے لگیں۔
(2)… بیٹے کی بشارت سن کر خوشی سے ہنسنے لگیں۔
(3)… بڑھاپے میں اولاد پیدا ہونے کا سن کر تعجب کی وجہ سے ہنسنے لگیں ، ا س کے علاوہ اور بھی اَقوال ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت سارہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھاکو ان کے بیٹے حضرت اسحاق عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی خوشخبری دی اور حضرت اسحاق عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بعد ان کے بیٹے حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بھی خوشخبری دی۔ حضرت سارہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھا کو خوشخبری دینے کی وجہ یہ تھی کہ اولاد کی خوشی عورتوں کو مردوں سے زیادہ ہوتی ہے، نیز یہ بھی سبب تھا کہ حضرت سارہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھا کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی اور حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے فرزند حضرت اسمٰعیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام موجود تھے، اس بشارت کے ضمن میں ایک بشارت یہ بھی تھی کہ حضرت سارہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھا کی عمر اتنی دراز ہوگی کہ وہ پوتے کو بھی دیکھیں گی۔ (صاوی، ہود، تحت الآیۃ: ۷۱، ۳ / ۹۲۳، مدارک، ہود، تحت الآیۃ: ۷۱، ص۵۰۵، خازن، ہود، تحت الآیۃ: ۷۱، ۲ / ۳۶۲، ملتقطاً)
{قَالَتْ یٰوَیْلَتٰى:کہا: ہائے تعجب!} حضرت سارہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھانے جب عادت کے برخلاف معاملہ ہونے کا سنا تو تعجب کرتے ہوئے کہا: کیا میرے ہاں بیٹا پیدا ہو گا حالانکہ میں تو بوڑھی ہوں اور میری عمر 90 سال سے زیادہ ہو چکی ہے اور یہ میرے شوہر بھی بہت زیادہ عمر کے ہیں ، ان کی عمر 120سال ہو چکی ہے، اور زیادہ عمر والوں کے ہاں بیٹا پیدا ہونا بڑی عجیب بات ہے۔(جلالین مع صاوی، ہود، تحت الآیۃ: ۷۲،۳ / ۹۲۳-۹۲۴)