Home ≫ ur ≫ Surah Ibrahim ≫ ayat 51 ≫ Translation ≫ Tafsir
سَرَابِیْلُهُمْ مِّنْ قَطِرَانٍ وَّ تَغْشٰى وُجُوْهَهُمُ النَّارُ(50)لِیَجْزِیَ اللّٰهُ كُلَّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْؕ- اِنَّ اللّٰهَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ(51)
تفسیر: صراط الجنان
{سَرَابِیْلُهُمْ:ان کے کرتے ۔} یعنی قیامت کے دن کافروں کے کرتے سیاہ رنگ اور بدبودار تارکول کے ہوں گے جن سے آگ کے شعلے اور زیادہ تیز ہوجائیں ۔ (مدارک، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۵۰، ص۵۷۵، خازن، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۵۰، ۳ / ۹۳، ملتقطاً)
تفسیر بیضاوی میں ہے کہ ان کے بدنوں پر رال لیپ دی جائے گی تووہ کرتے کی طرح ہوجائے گی، اس کی سوزش اور اس کے رنگ کی وحشت و بدبو سے تکلیف پائیں گے ۔ (بیضاوی، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۵۰، ۳ / ۳۵۸)
{وَ تَغْشٰى وُجُوْهَهُمُ النَّارُ:اور ان کے چہروں کو آ گ ڈھانپ لے گی۔} یعنی کافروں کے جسموں پر لپٹے ہوئے تارکول سے آگ کے شعلے اتنے بلند ہوں گے کہ آگ ان کے چہروں کو ڈھانپ لے گی۔ (روح البیان، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۵۰، ۴ / ۴۳۷)
{لِیَجْزِیَ اللّٰهُ كُلَّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ:تاکہ اللّٰہ ہر جان کو اس کی کمائی کا بدلہ دے۔} یعنی اللّٰہ تعالیٰ کافروں کو یہ سزا اس لئے دے گا تاکہ وہ ہر مجرم شخص کو ا س کے کئے ہوئے کفر اور گناہوں کا ایسا بدلہ دے جو اس کے جرم کے مطابق ہو۔ بیشک اللّٰہ تعالیٰ بہت جلد حساب کرنے والا ہے۔ (روح البیان، ابراہیم، تحت الآیۃ: ۵۱، ۴ / ۴۳۷)