banner image

Home ur Surah Luqman ayat 33 Translation Tafsir

لُقْمٰن

Luqman

HR Background

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمْ وَ اخْشَوْا یَوْمًا لَّا یَجْزِیْ وَالِدٌ عَنْ وَّلَدِهٖ٘-وَ لَا مَوْلُوْدٌ هُوَ جَازٍ عَنْ وَّالِدِهٖ شَیْــٴًـاؕ-اِنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاٙ-وَ لَا یَغُرَّنَّكُمْ بِاللّٰهِ الْغَرُوْرُ(33)

ترجمہ: کنزالایمان اے لوگو اپنے رب سے ڈرو اور اس دن کا خوف کرو جس میں کوئی باپ اپنے بچہ کے کام نہ آئے گا اور نہ کوئی کامی بچہ اپنے باپ کو کچھ نفع دے بیشک الله کا وعدہ سچا ہے تو ہرگز تمہیں دھوکا نہ دے دنیا کی زندگی اور ہرگز تمہیں الله کے حلم پر دھوکا نہ دے وہ بڑا فریبی۔ ترجمہ: کنزالعرفان اے لوگو!اپنے رب سے ڈرو اور اس دن کا خوف کرو جس میں کوئی باپ اپنی اولادکے کام نہ آئے گا اور نہ کوئی بچہ اپنے باپ کو کچھ نفع دینے والاہوگا۔ بیشک الله کا وعدہ سچا ہے تو دنیا کی زندگی ہرگز تمہیں دھوکا نہ دے اور ہرگز بڑا دھوکہ دینے والا تمہیں الله کے علم پر دھوکے میں نہ ڈالے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمْ: اے لوگو!اپنے رب سے ڈرو۔} یعنی اے اہل مکہ !اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے ڈرو اور قیامت کے دن سے خوف کرو جس دن ہر انسان نفسی نفسی کہتا ہو گااور باپ بیٹے کے اور بیٹا باپ کے کام نہ آ سکے گا ، نہ کافروں  کی مسلمان اولاد انہیں  فائدہ پہنچا سکے گی نہ مسلمان ماں  باپ کافر اولاد کو ۔ بیشک اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے ا ورایسا دن ضرور آنا اور دوبارہ زندہ کئے جانے ، اعمال کا حساب لئے جانے اور ان کی جزا دئیے جانے کا وعدہ ضرور پورا ہونا ہے تو دنیا کی زندگی جس کی تمام نعمتیں  اور لذتیں  فانی ہیں  وہ تمہیں  ہرگز دھوکا نہ دے کہ ان نعمتوں  اور لذتوں  کے شیفْتَہ ہو کرایمان کی نعمت سے محروم رہ جاؤ اور ہرگز بڑا دھوکہ دینے والا شیطان دور دراز کی امیدوں  میں  ڈال کر تمہیں  اللہ تعالیٰ کے علم پر دھوکے میں  نہ ڈالے اور تمہیں  گناہوں  میں  مبتلا نہ کر دے۔( روح البیان، لقمان، تحت الآیۃ: ۳۳، ۷ / ۱۰۰-۱۰۱، خازن، لقمان، تحت الآیۃ: ۳۳، ۳ / ۴۷۴، مدارک، لقمان، تحت الآیۃ: ۳۳، ص۹۲۲، ملتقطاً)

            اس آیت میں  یہودیوں  اور عیسائیوں  کے باطل عقائد کابھی رد ہے کہ یہودی کہتے تھے: ہم پیغمبروں  کی اولاد ہیں  اس لیے ہمیں  کوئی عذاب نہ دیاجائے گا،جبکہ عیسائی یہ کہتے تھے: حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ہم سب کی طرف سے کفارہ اداکردیاہے اس لیے ہمیں  بھی کچھ نہیں  ہوگا۔انہیں  یاد رکھنا چاہئے کہ عقیدے کی درستی کے بغیر کوئی کسی کو نفع نہ دے سکے گا، ہاں  عقیدہ درست ہوا تو نیک دوست ، نیک والدین، نیک اولاد سب کی طرف سے فائدہ مُتَوَقّع ہے۔