banner image

Home ur Surah Maryam ayat 86 Translation Tafsir

مَرْيَم

Maryam

HR Background

وَّ نَسُوْقُ الْمُجْرِمِیْنَ اِلٰى جَهَنَّمَ وِرْدًاﭥ(86)

ترجمہ: کنزالایمان اور مجرموں کو جہنم کی طرف ہانکیں گے پیاسے ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور مجرموں کو جہنم کی طرف پیاسے ہانکیں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ وَ نَسُوْقُ الْمُجْرِمِیْنَ اِلٰى جَهَنَّمَ وِرْدًا:اور مجرموں  کو جہنم کی طرف پیاسے ہانکیں  گے ۔} قیامت کے دن پرہیزگار مسلمان تو مہمان بنا کر  اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  جمع کئے جائیں  گے جبکہ کافروں  کا حال یہ ہو گا کہ انہیں  ان کے کفر کی وجہ سے ذلت و توہین کے ساتھ پیاسے جانوروں  کی طرح جہنم کی طرف ہانکاجائے گا۔

کافروں  کی سزا کے بارے میں  سن کر مسلمانوں  کو بھی ڈرنا چاہئے:

            یاد رہے کہ ایسی آیات جن میں  کافروں  کی کوئی سزا بیان کی گئی ہو ان میں  مسلمانوں  کے لئے بھی بڑی عبرت اور نصیحت ہوتی ہے اس لئے ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ جب بھی اس طرح کی آیات پڑھے یا سنے تو اپنے بارے میں   اللہ تعالیٰ کی خفیہ تدبیر سے ڈرے اور اپنے ایمان کی حفاظت کی فکر کرے ۔ ایسی آیات سن کر ہمارے بزرگانِ دین کا کیا حال ہوتا تھا اس سے متعلق ایک حکایت ملاحظہ ہو، چنانچہ حضرت مسور بن مخرمہ رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ شدّتِ خوف کی وجہ سے قرآنِ پاک میں  سے کچھ سننے پر قادر نہ تھے ، یہاں  تک کہ ان کے سامنے ایک حرف یا کوئی آیت پڑھی جاتی تو وہ چیخ مارتے اور بے ہوش ہوجاتے، پھر کئی دن تک انہیں  ہوش نہ آتا۔ ایک دن قبیلہ خثعم کا ایک شخص ان کے سامنے آیا اور اس نے یہ آیات پڑھیں ، ’’ یَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًاۙ(۸۵) وَّ نَسُوْقُ الْمُجْرِمِیْنَ اِلٰى جَهَنَّمَ وِرْدًا‘‘یاد کرو جس دن ہم پرہیزگاروں  کو رحمٰن کی طرف مہمان بناکرلے جائیں  گے۔ اور مجرموں  کو جہنم کی طرف پیاسے ہانکیں  گے۔( مریم:۸۵،۸۶) یہ سن کر آپ نے فرمایا ’’آہ! میں  مجرموں  میں  سے ہوں  اور متقی لوگوں  میں  سے نہیں  ہوں  ، اے قاری ! دوبارہ پڑھو ۔ اس نے پھر پڑھا تو آپ نے ایک نعرہ مارا اور آپ کی روح قَفسِ عُنصری سے پرواز کر گئی۔( احیاء علوم الدین،کتاب الخوف والرجائ،الشطر الثانی،بیان احوال الصحابۃ والتابعین والسلف الصالحین فی شدّۃ الخوف، ۴ / ۲۲۷)

آیت’’وَ نَسُوْقُ الْمُجْرِمِیْنَ‘‘ سے حاصل ہونے والی معلومات:

            اس آیت سے دو باتیں  معلوم ہوئیں

(1)… کافروں  کا دوزخ میں  داخلہ انتہائی ذلت ورسوائی سے او ر مومنوں  کا جنت میں  داخلہ انتہائی عزت و احترام سے ہوگا۔

(2)… کافر میدانِ محشر میں  پیاسے ہوں  گے۔یاد رہے کہ مومنوں  کے لئے حوضِ کوثر کی نہر میدانِ محشرمیں  آئے گی جس سے مُرتَدّین روک دئیے جائیں  گے، یونہی ہر نبی کے امتیوں  کیلئے ان کے نبی کا حوض ہوگا۔