Home ≫ ur ≫ Surah Muhammad ≫ ayat 11 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَفَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْؕ-دَمَّرَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ٘-وَ لِلْكٰفِرِیْنَ اَمْثَالُهَا(10)ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ مَوْلَى الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ اَنَّ الْكٰفِرِیْنَ لَا مَوْلٰى لَهُمْ(11)
تفسیر: صراط الجنان
{اَفَلَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ: تو کیا انہوں نے زمین میں سفر نہ کیا۔} یہاں سے پچھلی امتوں کا انجام بیان کر کے کافروں کو ڈرایا جا رہا ہے ،چنانچہ اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ کیا اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنے والے اور اس کے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو جھٹلانے والے کافر اپنے گھروں میں بیٹھے رہے ہیں اور انہوں نے شام ،یمن اور عراق کی جانب سفر کے دوران دیکھا نہیں کہ ان سے پہلے جھٹلانے والی امتوں عاد اور ثمود وغیرہ کا کیسا انجام ہوا ،جو اُن کے اجڑے ہوئے مکانات اور محلّات کے آثار سے خوب ظاہر ہے ۔ان کا انجام یہ ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر ایسی تباہی ڈالی جس سے وہ خود،ان کی اولاد اور ان کے اموال سب ہلاک ہو گئے ، لہٰذا ان موجودہ کافروں کو بے فکر نہیں ہونا چاہئے ،اگر یہ بھی سیِّدِ عالَم محمد ِمصطفٰی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان نہ لائیں گے توان کے لئے پہلے کافروں جیسی بہت سی سزائیں اور تباہیاں ہیں اوریہ مسلمانوں کی مددہونا اور کافروں پر قہر ہونا اس لیے ہے کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کا مددگارہے اور کافروں کا کوئی مددگارنہیں کیونکہ کافروں نے ان بتوں کی پوجا کی جو بے جان ہیں ،نہ نفع پہنچا سکتے ہیں نہ نقصان، اس لئے ان کا کوئی مدد گار نہیں ۔( خازن، محمد،تحت الآیۃ: ۱۰-۱۱، ۴ / ۱۳۶، ابن کثیر، محمد، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۱، ۷ / ۲۸۷، روح البیان، محمد، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۱، ۸ / ۵۰۲، ملتقطاً)