banner image

Home ur Surah Muhammad ayat 14 Translation Tafsir

مُحَمَّد

Muhammad

HR Background

اَفَمَنْ كَانَ عَلٰى بَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّهٖ كَمَنْ زُیِّنَ لَهٗ سُوْٓءُ عَمَلِهٖ وَ اتَّبَعُوْۤا اَهْوَآءَهُمْ(14)

ترجمہ: کنزالایمان تو کیا جو اپنے رب کی طرف سے روشن دلیل پر ہو اس جیسا ہوگا جس کے بُرے عمل اُسے بھلے دکھائے گئے اور وہ اپنی خواہشوں کے پیچھے چلے۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو جو شخص اپنے رب کی طرف سے روشن دلیل پر ہوکیا وہ اُس جیسا ہوگا جس کے برے عمل اس کیلئے خوبصورت بنادئیے گئے اور وہ اپنی خواہشوں کے پیچھے چلے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَفَمَنْ كَانَ عَلٰى بَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّهٖ: تو کیاجو شخص اپنے رب کی طرف سے روشن دلیل پر ہو۔} یہاں  سے دوبارہ مومنوں  اور کافروں  کے احوال بیان کر کے ان میں  فرق واضح کیا جا رہا ہے،چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے روشن دلیل پر ہونے والے شخص سے مراد مومن ہے کیونکہ وہ اپنی مثل بنا کر دکھانے سے عاجز کر دینے والے قرآنِ مجید اور نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے معجزات کی مضبوط دلیل پر کامل یقین اور سچا جَزْم رکھتا ہے، تو جو شخص اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے روشن دلیل پر ہوکیاوہ اُس کافر مشرک جیسا ہوگا جس کے برے عمل اس کیلئے خوبصورت بنادئیے گئے اور وہ اپنی خواہشوں  کے پیچھے چلنے لگا اور اس نے کفرو بت پرستی اختیار کی ، ہرگز وہ مومن اور یہ کافر ایک سے نہیں  ہوسکتے اور ان دونوں  میں  کچھ بھی نسبت نہیں  ہے۔( مدارک، محمد، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۱۱۳۵، جلالین، القتال، تحت الآیۃ: ۱۴، ص۴۲۰، ملتقطاً)