banner image

Home ur Surah Muhammad ayat 18 Translation Tafsir

مُحَمَّد

Muhammad

HR Background

فَهَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ اَنْ تَاْتِیَهُمْ بَغْتَةًۚ-فَقَدْ جَآءَ اَشْرَاطُهَاۚ-فَاَنّٰى لَهُمْ اِذَا جَآءَتْهُمْ ذِكْرٰىهُمْ(18)

ترجمہ: کنزالایمان تو کاہے کے انتظار میں ہیں مگر قیامت کے کہ ان پر اچانک آجائے کہ اس کی علامتیں تو آہی چکی ہیں پھر جب وہ آجائے گی تو کہاں وہ اور کہاں ان کا سمجھنا۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو وہ قیامت ہی کاانتظار کررہے ہیں کہ ان پر اچانک آجائے تو بیشک اس کی (کئی)علامتیں تو آہی چکی ہیں پھر جب قیامت آجائے گی توان کا نصیحت ماننا انہیں کہاں مفید ہوگا؟

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَهَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّا السَّاعَةَ: تو وہ قیامت ہی کاانتظار کررہے ہیں ۔} ارشاد فرمایا کہ وہ کفار اور منافقین قیامت ہی کاانتظار کررہے ہیں  کہ ان پر اچانک آجائے کیونکہ توحیدو رسالت پر دلائل دئیے جا چکے،سابقہ امتوں  کے احوال ان کے سامنے بیان کر دئیے گئے،قیامت قائم ہونے اور اس کے ہولناک اُمور کے بارے میں  خبریں  دے دی گئیں  ،اس کے باوجود بھی اگر یہ ایمان نہیں  لائے تو اب قیامت کے دن ہی ان کا ایمان لانامتوقَّع ہے ، یہ لوگ قیامت سے غافل ہیں  حالانکہ اس کی کئی علامتیں  تو آہی چکی ہیں  جن میں  سے ایک نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تشریف آوری اور دوسری چاند کا دو ٹکڑے ہونا ہے،پھر جب قیامت آجائے گی تواس وقت ان کا نصیحت ماننا کہاں  مفید ہوگاکیونکہ اس وقت توبہ اور ایمان قبول ہی نہ کیا جائے گا ۔( تفسیرکبیر، محمد، تحت الآیۃ: ۱۸، ۱۰ / ۵۱-۵۲، روح البیان، محمد، تحت الآیۃ: ۱۸، ۸ / ۵۰۹-۵۱۰، ملتقطاً)