banner image

Home ur Surah Muhammad ayat 23 Translation Tafsir

مُحَمَّد

Muhammad

HR Background

اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ لَعَنَهُمُ اللّٰهُ فَاَصَمَّهُمْ وَ اَعْمٰۤى اَبْصَارَهُمْ(23)اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ اَمْ عَلٰى قُلُوْبٍ اَقْفَالُهَا(24)

ترجمہ: کنزالایمان یہ ہیں وہ لوگ جن پر اللہ نے لعنت کی اور اُنہیں حق سے بہرا کردیا اور ان کی آنکھیں پھوڑ دیں ۔ تو کیا وہ قرآن کو سوچتے نہیں یا بعضے دلوں پر اُن کے قفل لگے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی تو اللہ نے انہیں بہرا کردیا اور ان کی آنکھیں اندھی کردیں ۔ تو کیا وہ قرآن میں غور وفکر نہیں کرتے؟ بلکہ دلوں پر ان کے تالے لگے ہوئے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اُولٰٓىٕكَ الَّذِیْنَ: یہ وہ لوگ ہیں ۔} یعنی یہ فساد پھیلانے والے وہ لوگ ہیں  جن پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی اور انہیں  اپنی رحمت سے دور کر دیا تو اس کااثر یہ ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں  وعظ و نصیحت سننے سے بہرا کردیا اور حق کی راہ دیکھنے سے ان کی آنکھیں  اندھی کردیں  اس لئے اب وہ حق راستے کی طرف ہدایت حاصل نہیں  کر سکتے۔( روح البیان، محمد، تحت الآیۃ: ۲۳، ۸ / ۵۱۷، صاوی، محمد، تحت الآیۃ: ۲۳-۲۴، ۵ / ۱۹۵۹-۱۹۶۰، ملتقطاً)

{اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ: تو کیا وہ قرآن میں  غور وفکر نہیں  کرتے؟} یعنی جن کے دلوں  میں  نفاق کے قفل لگے ہیں  وہ نہ تو قرآنِ کریم میں  غوروفکر کر سکتے ہیں اورنہ ہی وہ ہدایت حاصل کرسکتے ہیں  کیونکہ ان کے دلوں  پرتالے لگے ہوئے ہیں  جس کی وجہ سے حق کی بات ان میں  پہنچ ہی نہیں  پاتی۔ تدبُّر قرآنِ پاک میں  گہرے غور و خوض کو کہتے ہیں  جو تعصبات اور جانبداری سے پاک اورعقل و نقل کے حقیقی تقاضو ں کے مطابق ہو۔