banner image

Home ur Surah Nuh ayat 1 Translation Tafsir

اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖۤ اَنْ اَنْذِرْ قَوْمَكَ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ(1)

ترجمہ: کنزالایمان بے شک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا کہ ان کو ڈرا اس سے پہلے کہ ان پر دردناک عذاب آئے۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا کہ اس وقت سے پہلے اپنی قوم کو ڈرا کہ ان پر دردناک عذاب آئے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ : بیشک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا۔} حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم بتوں  کی پُجاری تھی ، اللّٰہ تعالیٰ نے حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو ان کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجااور انہیں  یہ حکم دیاکہ وہ اپنی قوم کو پہلے سے ہی ڈرادیں  کہ اگر وہ ایمان نہ لائے تو ان پر دنیا و آخرت کا دردناک عذاب آئے گا تاکہ ان کے لئے اصلاً کوئی عذر باقی نہ رہے۔یاد رہے کہ حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام وہ سب سے پہلے رسول ہیں  جنہوں  نے کفار کو تبلیغ کی اور سب سے پہلے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم پر ہی دُنْیَوی عذاب آیا۔( سمرقندی، نوح، تحت الآیۃ: ۱، ۳ / ۴۰۶، جلالین، نوح، تحت الآیۃ: ۱، ص۴۷۳، روح البیان، نوح، تحت الآیۃ: ۱، ۱۰ / ۱۷۱، ملتقطاً)

          نوٹ:لوگوں  میں  مذہبی اختلاف کی ابتداء اور کفار کی طرف اَنبیاء اور رُسل عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  مبعوث فرمائے جانے کی شروعات کا بیان سورۂ بقرہ کی آیت نمبر213اور سورۂ یونس کی آیت نمبر19 کے تحت مذکور تفسیر میں  گزر چکا ہے اور حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ سورۂ اعراف ، سورۂ ہود اور ان کے علاوہ متعدد سورتوں  میں  بیان ہو چکا ہے۔