Home ≫ ur ≫ Surah Nuh ≫ ayat 13 ≫ Translation ≫ Tafsir
مَا لَكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلّٰهِ وَقَارًا(13)وَ قَدْ خَلَقَكُمْ اَطْوَارًا(14)
تفسیر: صراط الجنان
{مَا لَكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلّٰهِ وَقَارًا : تمہیں کیا ہواکہ تم اللّٰہ سے عزت کی امید نہیں رکھتے۔} یہاں سے یہ بیان کیا گیا ہے کہ جب حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرف سے ترغیب دینے کی بنا ء پربھی ان کی قوم نے نصیحت حاصل نہ کی تو حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے دعوت دینے کا ایک اور انداز اختیار کیا،چنانچہ اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کاخلاصہ یہ ہے کہ حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنی قوم سے فرمایا: ’’تمہیں کیا ہوا ہے کہ تم اللّٰہ تعالیٰ پر ایمان لا کر اس سے عزت حاصل کرنے کی امید نہیں رکھتے حالانکہ اس نے تمہیں کئی حالتوں سے گزار کربنایا کہ پہلے تم نطفہ کی صورت میں ہوئے ،پھر تمہیں خون کا لوتھڑا بنایا،پھر گوشت کا ٹکڑا بنایا یہاں تک کہ ا س نے تمہاری خِلقت کا مل کی، اور تمہارا اپنی تخلیق میں نظر کرنا ایسی چیز ہے جو کہ اللّٰہ تعالیٰ کی خالقِیَّت، قدرت اور اس کی وحدانیَّت پر ایمان لانے کوو اجب کرتی ہے۔( خازن، نوح، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۴، ۴ / ۳۱۲-۳۱۳، مدارک، نوح، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۴، ص۱۲۸۴، ملتقطاً)