Home ≫ ur ≫ Surah Qaf ≫ ayat 33 ≫ Translation ≫ Tafsir
مَنْ خَشِیَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَیْبِ وَ جَآءَ بِقَلْبٍ مُّنِیْبِﹰ(33)ادْخُلُوْهَا بِسَلٰمٍؕ-ذٰلِكَ یَوْمُ الْخُلُوْدِ(34)لَهُمْ مَّا یَشَآءُوْنَ فِیْهَا وَ لَدَیْنَا مَزِیْدٌ(35)
تفسیر: صراط الجنان
{مَنْ خَشِیَ الرَّحْمٰنَ
بِالْغَیْبِ: جو رحمٰن سے بن دیکھے
ڈرا۔} اس آیت اور
اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جو شخص اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دیکھے بغیر اس سے ڈرتا اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتا ہے اور ایسے دل کے ساتھ
آتا ہے جو اخلاص مند، اطاعت گزار اور صحیح العقیدہ ہو،ایسے
لوگوں سے قیامت کے دن فرمایا جائے گا: بے خوف و خَطر، امن اور
اطمینان کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ نہ تمہیں عذاب ہو گا
اور نہ تمہاری نعمتیں زائل ہوں گی،یہ جنت
میں ہمیشہ رہنے کا دن ہے اور اب نہ فنا ہے نہ موت۔( روح البیان، ق، تحت الآیۃ: ۳۳-۳۴، ۹ / ۱۳۱-۱۳۲، خازن، ق، تحت الآیۃ: ۳۳-۳۴، ۴ / ۱۷۸، ملتقطاً)
ا
س سے معلوم ہوا کہ جنتی لوگوں کا بہت عزت و عظمت کے ساتھ جنت
میں داخلہ ہو گا ۔
{وَ لَدَیْنَا مَزِیْدٌ: اور ہمارے پاس اس سے
بھی زیادہ ہے۔} یعنی
اہلِ جنت جو طلب کریں گے ہمارے پاس اس سے بھی زیادہ ہے
۔یہاں زیادہ سے مراد اللہ تعالیٰ کا دیدار اور اس کی تجلّی ہے جس سے وہ لوگ ہر جمعہ کو
دارِکرامت میں نوازے جائیں گے۔( خازن، ق، تحت الآیۃ: ۳۵، ۴ / ۱۷۸)