Home ≫ ur ≫ Surah Qaf ≫ ayat 39 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَاصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ الْغُرُوْبِ(39)وَ مِنَ الَّیْلِ فَسَبِّحْهُ وَ اَدْبَارَ السُّجُوْدِ(40)
تفسیر: صراط الجنان
{فَاصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ: تو ان کی باتوں پر صبر کرو۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی شان میں یہودیوں کا یہ کلمہ سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو بہت ناگوار ہوا اور شدید غضب کی وجہ سے چہرۂ مبارک پر سرخی نمودار ہوگئی تو اللہ تعالیٰ نے آپ کی تسکین فرمائی اور خطاب ہوا:اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ان یہودیوں کی باتوں پر صبر کریں بے شک آپ کا رب ان کا قول سن رہا ہے اور وہ انہیں ا س کی سزا دے گااورآپ سورج طلوع ہونے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے یعنی فجر ، ظہر اور عصر کے وقت اپنے رب کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پاکی بیان کریں اور رات کے کچھ حصے یعنی مغرب ،عشاء اور تہجُّد کے وقت میں اس کی تسبیح کریں اور نمازوں کے بعدبھی تسبیح کریں ۔
نمازوں کے بعد تسبیح کی فضیلت:
آیت کے آخر میں نماز وں کے بعد بھی تسبیح کرنے کا فرمایا گیا،یہاں اس کی ایک فضیلت ملاحظہ ہو،چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص ہر نماز کے بعد 33 مرتبہ سُبْحَانَ اللہِ ، 33 مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ، 33 مرتبہ اَللہُ اَکْبَراور 1 مرتبہ ’’ لَآ اِلٰـہَ اِلَّا اللہ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَ لَہُ الْحَمْدُ وَ ہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْر‘‘ پڑھے، اس کے گناہ بخشے جائیں گے خواہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر (یعنی بہت ہی کثیر) ہوں۔(مسلم،کتاب المساجد ومواضع الصّلاۃ،باب استحباب الذّکر بعد الصّلاۃ...الخ، ص۳۰۱، الحدیث: ۱۴۶ (۵۹۷))