banner image

Home ur Surah Saba ayat 17 Translation Tafsir

سَبَا

Surah Saba

HR Background

ذٰلِكَ جَزَیْنٰهُمْ بِمَا كَفَرُوْاؕ-وَ هَلْ نُجٰزِیْۤ اِلَّا الْكَفُوْرَ(17)

ترجمہ: کنزالایمان ہم نے انہیں یہ بدلہ دیا ان کی ناشکری کی سزا اور ہم کسے سزا دیتے ہیں اُسی کو جو نا شکرا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان ہم نے انہیں ان کی ناشکری کی وجہ سے یہ بدلہ دیا اور ہم اسی کو سزا دیتے ہیں جو نا شکرا ہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ذٰلِكَ جَزَیْنٰهُمْ: ہم نے انہیں یہ بدلہ دیا۔} یعنی ہم نے انہیں ان کی ناشکری اور اُن کے کفر کی وجہ سے یہ بدلہ دیا اور ہم ایسی سزا اسی کو دیتے ہیں جو نعمتوں کی نا شکری اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر کرے۔( مدارک، سبأ، تحت الآیۃ: ۱۷، ص۹۶۰،  ملخصاً)

نا شکری مَصائب کا سبب ہے:

             اس آیت سے معلوم ہوا کہ انسان ناشکر ی کرنے کی وجہ سے خود مصیبت کا شکار ہوتا ہے ،یہی بات ایک اور آیت سے بھی معلوم ہوتی ہے ،چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’وَ ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا قَرْیَةً كَانَتْ اٰمِنَةً مُّطْمَىٕنَّةً یَّاْتِیْهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّٰهِ فَاَذَاقَهَا اللّٰهُ لِبَاسَ الْجُوْ عِ وَ الْخَوْفِ بِمَا كَانُوْا یَصْنَعُوْنَ‘‘(نحل:۱۱۲)

ترجمۂ  کنزُالعِرفان: اور اللہ نے ایک بستی کی مثال بیان فرمائی جو امن و اطمینان والی تھی ہر طرف سے اس کے پاس  اس کا رزق کثرت سے آتا تھا تو وہاں  کے رہنے والے اللہ  کی نعمتوں  کی ناشکری کرنے لگے تو اللہ نے ان کے اعمال کے بدلے میں  انہیں  بھوک اور خوف کے لباس کا مزہ چکھایا۔