banner image

Home ur Surah Saba ayat 18 Translation Tafsir

سَبَا

Surah Saba

HR Background

وَ جَعَلْنَا بَیْنَهُمْ وَ بَیْنَ الْقُرَى الَّتِیْ بٰرَكْنَا فِیْهَا قُرًى ظَاهِرَةً وَّ قَدَّرْنَا فِیْهَا السَّیْرَؕ-سِیْرُوْا فِیْهَا لَیَالِیَ وَ اَیَّامًا اٰمِنِیْنَ(18)

ترجمہ: کنزالایمان اور ہم نے کئے تھے ان میں اور ان شہروں میں جن میں ہم نے برکت رکھی سر ِراہ کتنے شہر اور اُنہیں منزل کے اندازے پر رکھا ان میں چلو راتوں اور دنوں امن و امان سے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور ہم نے اِن (سبا والوں ) اور اُن شہروں کے درمیان بہت سی نمایاں بستیاں بنادیں جن میں ہم نے برکت رکھی تھی اور ان بستیوں میں سفر کو ایک اندازے پر رکھا (اور انہیں فرمایا:) ان میں راتوں اور دنوں کوامن و امان سے چلو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ جَعَلْنَا بَیْنَهُمْ وَ بَیْنَ الْقُرَى: اور ہم نے ان میں  اور ان شہروں  کے درمیان بنادیں ۔} ارشاد فرمایا کہ ہم نے شہرِ سبا میں  اور دوسرے شہروں  کے درمیان بہت سی نمایاں  بستیاں  بنادیں  جن میں  ہم نے برکت رکھی تھی کہ وہاں  کے رہنے والوں  کو وسیع نعمتیں  ، پانی ،درخت اور چشمے عنایت کئے۔ اُن دوسرے شہروں  سے مرادشام کے شہر ہیں  اور سبا سے شام تک کے سفر کرنے والوں  کو اس راستے میں کھانا اور پانی ساتھ لے جانے کی ضرورت نہ ہوتی تھی۔اورفرمایا کہ ان بستیوں  میں  سفر کو ایک اندازے پر رکھاتاکہ چلنے والا ایک مقام سے صبح چلے تو دوپہر کو ایک آبادی میں  پہنچ جائے جہاں  ضروریات کے تمام سامان مُیَسَّر ہوں  اور جب دوپہر کو چلے تو شام کو ایک شہر میں  پہنچ جائے ۔یمن سے شام تک کا تمام سفر اسی آسائش کے ساتھ طے ہوسکے اور ہم نے اُن سے کہا کہ ان بستیوں  میں راتوں  اور دنوں  کوامن و امان سے چلو، نہ راتوں میں  کوئی کھٹکا نہ دنوں  میں  کوئی تکلیف ،نہ دشمن کا اندیشہ نہ بھوک پیاس کا غم۔(خازن، سبأ، تحت الآیۃ: ۱۸، ۳ / ۵۲۱، مدارک، سبأ، تحت الآیۃ: ۱۸، ص۹۶۰-۹۶۱، ملتقطاً)