Home ≫ ur ≫ Surah Saba ≫ ayat 23 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَةُ عِنْدَهٗۤ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَهٗؕ-حَتّٰۤى اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِهِمْ قَالُوْا مَا ذَاۙ-قَالَ رَبُّكُمْؕ-قَالُوا الْحَقَّۚ-وَ هُوَ الْعَلِیُّ الْكَبِیْرُ(23)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَةُ عِنْدَهٗۤ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَهٗ: اور اللہ کے پاس شفاعت کام نہیں دیتی مگر جس کے لیے وہ اجازت دیدے۔} کفار یہ کہتے تھے کہ بت اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ہماری شفاعت کریں گے ان کا رد کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے پاس صرف اسی کی شفاعت کام دے گی جس کے لیے وہ شفاعت کرنے کی اجازت دیدے، یہاں تک کہ جب شفاعت کی اجازت دے کر شفاعت کرنے والے (مومنوں ) کے دلوں سے گھبراہٹ دور فرمادی جائے گی تووہ خوشی میں ایک دوسرے سے پوچھیں گے کہ’’ تم سے اللہ تعالیٰ نے کیا فرمایا؟وہ جواب دیں گے کہ شفاعت کرنے والوں کو ایمانداروں کی شفاعت کی اجازت دی ہے اور یہ شفاعت اور اجازت برحق ہے اور اللہ تعالیٰ ہی بلندی والا، بڑائی والاہے۔(جلالین مع صاوی، سبأ، تحت الآیۃ: ۲۳، ۵ / ۱۶۷۳-۱۶۷۴، مدارک، سبأ، تحت الآیۃ: ۲۳، ص۹۶۲، ملتقطاً)