banner image

Home ur Surah Saba ayat 24 Translation Tafsir

سَبَا

Surah Saba

HR Background

قُلْ مَنْ یَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-قُلِ اللّٰهُۙ-وَ اِنَّاۤ اَوْ اِیَّاكُمْ لَعَلٰى هُدًى اَوْ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ(24)

ترجمہ: کنزالایمان تم فرماؤ کون جو تمہیں روزی دیتا ہے آسمانوں اور زمین سے تم خود ہی فرماؤ اللہ اور بیشک ہم یا تم یا تو ضرور ہدایت پر ہیں یا کھلی گمراہی میں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان تم فرماؤ :کون ہے جو تمہیں آسمانوں اور زمین سے روزی دیتا ہے ؟تم خود ہی فرماؤ: ’’اللہ ‘‘ اور بیشک ہم یا تم (کوئی ایک) ضرور ہدایت پر ہے یا کھلی گمراہی میں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قُلْ مَنْ یَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ: تم فرماؤ :کون ہے جو تمہیں  آسمانوں  اور زمین سے روزی دیتا ہے؟} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ بتوں  کو اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرانے والوں  سے فرما دیں  کہ آسمان سے بارش برسا کر اور زمین سے سبزہ اُگا کر تمہیں  روزی کون دیتا ہے ؟ اگر مشرکین ا س سوال کا جواب نہ دیں  تو اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ خود ہی فرمادیں  کہ’’تمہیں  اللہ تعالیٰ روزی دیتا ہے‘‘کیونکہ اس سوال کا اس کے علاوہ اورکوئی جواب ہے ہی نہیں  اور (فرما دیں  کہ) بیشک ہم یا تم دونوں  فریقوں  میں  سے ایک ضرور ہدایت پر ہے یا کھلی گمراہی میں  ہے۔( تفسیر طبری، سبأ، تحت الآیۃ: ۲۴، ۱۰ / ۳۷۵، جلالین، السبا، تحت الآیۃ: ۲۴، ص۳۶۱، ملتقطاً)

             اور یہ ظاہرو یقینی اور قطعی بات ہے کہ جو شخص صرف اللہ تعالیٰ کو روزی دینے والا ،پانی برسانے والا ،سبزہ اگانے والا جانتے ہوئے بھی بتوں  کو پوجے جو کہ کسی ایک ذرہ بھر چیز کے مالک نہیں  (جیسا کہ اوپر آیات میں  بیان ہوچکا) وہ یقینا کھلی گمراہی میں  ہے۔