banner image

Home ur Surah Saba ayat 3 Translation Tafsir

سَبَا

Surah Saba

HR Background

وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَا تَاْتِیْنَا السَّاعَةُؕ-قُلْ بَلٰى وَ رَبِّیْ لَتَاْتِیَنَّكُمْۙ-عٰلِمِ الْغَیْبِۚ-لَا یَعْزُبُ عَنْهُ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ وَ لَاۤ اَصْغَرُ مِنْ ذٰلِكَ وَ لَاۤ اَكْبَرُ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ(3)

ترجمہ: کنزالایمان اور کافر بولے ہم پر قیامت نہ آئے گی تم فرماؤ کیوں نہیں میرے رب کی قسم بے شک ضرور تم پر آئے گی غیب جاننے والا اس سے غائب نہیں ذرّہ بھر کوئی چیز آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور نہ اس سے چھوٹی نہ بڑی مگر ایک صاف بتانے والی کتاب میں ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور کافروں نے کہا: ہم پر قیامت نہ آئے گی۔تم فرماؤ: کیوں نہیں ، میرے رب کی قسم جو غیب جاننے والا ہے بیشک وہ (قیامت) تم پرضرور آئے گی۔ آسمانوں میں اور زمین میں ذرہ برابر بھی کوئی چیزاس سے پوشیدہ نہیں ہے اور ذرہ سے بھی کوئی چھوٹی اور بڑی چیز نہیں ہے مگروہ ایک صاف بیان کرنے والی کتاب میں ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا: اور کافروں  نے کہا۔} مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کا انکار کرنے والے کفار نے کہا کہ ہم پر قیامت نہ آئے گی۔ ان کا رد کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ ان کفار سے فرما دیں  کہ قیامت کیوں  نہیں  آئے گی، میرے رب عَزَّوَجَلَّ کی قسم ! بے شک قیامت تم پرضرور آئے گی، میرے رب عَزَّوَجَلَّ کی شان یہ ہے کہ وہ غیب کا جاننے والا ہے اوراس سے کوئی چیز بھی مخفی نہیں ، جب ہر چیز اسے معلوم ہے تو قیامت کا آنا اور اس کے قائم ہونے کا وقت بھی اس کے علم میں  ہے۔( خازن، سبأ، تحت الآیۃ: ۳، ۳ / ۵۱۶، مدارک، سبأ، تحت الآیۃ: ۳، ص۹۵۵-۹۵۶، ملتقطاً)

{لَا یَعْزُبُ عَنْهُ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ: آسمانوں  میں  اور زمین میں  ذرہ برابر بھی کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہیں  ہے۔} قیامت کا انکار کرنے والوں  کاایک یہ اعتراض تھا کہ انسانوں  کے اَجزا بکھرنے کے بعد اس طرح کیسے جمع ہو سکیں  گے کہ کسی کے بدن کا کوئی جز دوسرے کے بدن میں  نہ پہنچنے پائے۔ اس آیت میں  اس اعتراض کاا نتہائی نفیس طریقے سے جواب دیا گیا کہ تم نے مخلوق کی پَراگندگی کو دیکھا ہے جبکہ خالق کی قدرت و علم کا اندازہ نہ کیا کہ وہ ہر بدن کے ہر ذرے کو جانتا ہے۔آیت کے آخری حصے میں  ارشاد فرمایا کہ ذرہ سے بھی چھوٹی اور بڑی کوئی چیز ایسی نہیں  ہے جو ایک صاف بیان کرنے والی کتاب لوحِ محفوظ میں  لکھی ہوئی نہ ہو ۔( روح المعانی، سبأ، تحت الآیۃ: ۳، ۱۱ / ۳۸۳، خازن، سبأ، تحت الآیۃ: ۳، ۳ / ۵۱۶، ملتقطاً)