banner image

Home ur Surah Saba ayat 42 Translation Tafsir

سَبَا

Surah Saba

HR Background

فَالْیَوْمَ لَا یَمْلِكُ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ نَّفْعًا وَّ لَا ضَرًّاؕ-وَ نَقُوْلُ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ذُوْقُوْا عَذَابَ النَّارِ الَّتِیْ كُنْتُمْ بِهَا تُكَذِّبُوْنَ(42)

ترجمہ: کنزالایمان تو آج تم میں ایک دوسرے کے بھلے بُرے کا کچھ اختیار نہ رکھے گا اور ہم فرمائیں گے ظالموں سے اس آگ کا عذاب چکھو جسے جھٹلاتے تھے۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو آج تم میں کوئی دوسرے کیلئے کسی نفع اور نقصان کا مالک نہیں ہے اور ہم ظالموں سے فرمائیں گے :اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم جھٹلاتے تھے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَالْیَوْمَ لَا یَمْلِكُ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ نَّفْعًا وَّ لَا ضَرًّا: تو آج تم میں  کوئی دوسرے کیلئے کسی نفع اور نقصان کا مالک نہیں  ہے۔} اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کفار کو ذلیل کرنے کے لئے ان کے سامنے فرشتوں  سے فرمائے گا کہ آج تم میں  سے کوئی تمہاری پوجا کرنے والوں  کے لئے کسی نفع اور نقصان کا مالک نہیں  ہے (کیونکہ کفار و مشرکین کیلئے کوئی بھی شفاعت نہ کرسکے گا) او رہم قیامت کے دن ان لوگوں  سے فرمائیں  گے جنہوں  نے کفر اور تکذیب کر کے اپنی جانوں  پر ظلم کیا کہ ’’اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم دنیا میں جھٹلاتے تھے اورا س بات پر قائم تھے کہ جہنم نہیں  ہے،تو جب تمہیں  ا س میں  داخل کیا گیا تو تمہارا گمان اور دعویٰ باطل ہو گیا۔( البحر المحیط، سبأ، تحت الآیۃ: ۴۲، ۷ / ۲۷۴، روح البیان، سبأ، تحت الآیۃ: ۴۲، ۷ / ۳۰۴، ملتقطاً)

          دوسری تفسیر یہ ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کفار سے فرمائے گا کہ جن جھوٹے معبودوں  اور بتوں سے تم نفع کی امید رکھتے تھے آج کے دن وہ تمہیں  کچھ نفع نقصان نہ پہنچاسکیں  گے او رہم قیامت کے دن مشرکوں  سے فرمائیں  گے کہ اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم دنیا میں  جھٹلاتے تھے۔(تفسیرکبیر، سبأ، تحت الآیۃ: ۴۲، ۹ / ۲۱۲، ابن کثیر، سبأ، تحت الآیۃ: ۴۲، ۶ / ۴۶۳، تفسیرسمرقندی، سبأ، تحت الآیۃ: ۴۲، ۳ / ۷۶، ملتقطاً)