Home ≫ ur ≫ Surah Sad ≫ ayat 11 ≫ Translation ≫ Tafsir
جُنْدٌ مَّا هُنَالِكَ مَهْزُوْمٌ مِّنَ الْاَحْزَابِ(11)
تفسیر: صراط الجنان
{جُنْدٌ: یہ ایک ذلیل لشکر ہے۔} کفار کو جواب دینے کے بعد اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب محمد مصطفٰی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دیتے ہوئے ان سے مدد و نصرت کا وعدہ فرمایا کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ان کفارِ قریش کی جماعت انہیں لشکروں میں سے ایک ہے جو آپ سے پہلے انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے مقابلے میں گروہ بن کر آیا کرتے تھے اور ان پر زیادتیاں کیا کرتے تھے، اسی وجہ سے وہ ہلاک کردیئے گئے اور یہی حال کفارِ قریش کا ہے کہ انہیں بھی شکست ہو گی ۔( خازن، ص، تحت الآیۃ: ۱۱، ۴ / ۳۱، مدارک، ص، تحت الآیۃ: ۱۱، ص۱۰۱۶، ملتقطاً)
حضرت قتادہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں’’اللہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ میں اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مشرکین کی شکست کی خبر دیتے ہوئے فرمایا:
’’سَیُهْزَمُ الْجَمْعُ وَ یُوَلُّوْنَ الدُّبُرَ‘‘(قمر:۴۵)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: عنقریب سب بھگادیئے جائیں گے اور وہ پیٹھ پھیردیں گے۔
اور اس خبر کی صداقت غزوۂ بدر میں ظاہر ہو گئی۔( جمل، ص، تحت الآیۃ: ۱۱، ۶ / ۳۷۳)