Home ≫ ur ≫ Surah Sad ≫ ayat 10 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَمْ لَهُمْ مُّلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَهُمَا- فَلْیَرْتَقُوْا فِی الْاَسْبَابِ(10)
تفسیر: صراط الجنان
{اَمْ لَهُمْ مُّلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا بَیْنَهُمَا: یاکیا ان کے لیے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب کی سلطنت ہے؟} یعنی جو مشرکین تکبر اورمخالفت میں پڑے ہوئے ہیں کیا ان کے لیے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب کی سلطنت ہے؟ اگر ایساہے تو اس صورت میں انہیں چاہیے کہ رسیوں کے ذریعے آسمانوں میں چڑھ جائیں اور ایسا اختیار ان کے پاس ہو تو جسے چاہیں وحی کے ساتھ خاص کریں اور کائنات کاانتظام اپنے ہاتھ میں لے لیں اور جب یہ کچھ نہیں ہے تو اللہ تعالیٰ کے کاموں اور اس کے انتظامات میں دخل کیوں دیتے ہیں اور انہیں ایسی بے سرو پا باتیں کرنے کا کیا حق ہے؟(تفسیر طبری، ص، تحت الآیۃ: ۱۰، ۱۰ / ۵۵۴، جلالین، ص، تحت الآیۃ: ۱۰، ص۳۸۰، مدارک، ص، تحت الآیۃ: ۱۰، ص۱۰۱۵-۱۰۱۶، ملتقطاً)