Home ≫ ur ≫ Surah Sad ≫ ayat 49 ≫ Translation ≫ Tafsir
هٰذَا ذِكْرٌؕ-وَ اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ لَحُسْنَ مَاٰبٍ(49)جَنّٰتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّهُمُ الْاَبْوَابُ(50)مُتَّكِـٕیْنَ فِیْهَا یَدْعُوْنَ فِیْهَا بِفَاكِهَةٍ كَثِیْرَةٍ وَّ شَرَابٍ(51)وَ عِنْدَهُمْ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ اَتْرَابٌ(52)
تفسیر: صراط الجنان
{هٰذَا ذِكْرٌ: یہ نصیحت ہے۔} آیت کے اس حصے کا ایک معنی یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، یہ قرآن جو ہم نے آپ کی طرف نازل کیا اس کے ذریعے ہم نے آپ کو اور آپ کی قوم کو نصیحت کی ہے۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ اوپر والی آیات میں انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی جو سیرت بیان ہوئی یہ ان کا ذکرِ جمیل ہے جو ہمیشہ ہوتا رہے گا۔(تفسیرطبری، ص، تحت الآیۃ: ۴۹، ۱۰ / ۵۹۵، روح البیان، ص، تحت الآیۃ: ۴۹، ۸ / ۴۸، ملتقطاً)
{وَ اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ لَحُسْنَ مَاٰبٍ: اور بیشک پرہیزگاروں کیلئے اچھا ٹھکانہ ہے۔} آیت کے اس حصے اور ا س کے بعد والی تین آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ بے شک وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور انہوں نے اللہ تعالیٰ کے فرائض کی ادائیگی میں اور اس کی نافرمانی سے بچنے میں اس کا خوف رکھا توان کیلئے آخرت میں اچھا ٹھکانہ ہے اور وہ اچھاٹھکانہ بسنے کے باغات ہیں ،جب وہ ان باغات کے دروازوں تک پہنچیں گے تو انہیں اپنے لئے کھلا ہو اپائیں گے ،فرشتے تعظیم وتکریم کے ساتھ ان کا استقبال کریں گے اور کہیں گے تم پر سلامتی ہو کیونکہ تم نے صبر کیا تو آخر ت کا اچھا انجام کیا ہی خوب ہے۔ ان باغات میں وہ نقش و نگار کئے ہوئے تختوں پرٹیک لگائے ہوں گے۔ان باغوں میں وہ بہت سے پھل میوے اور شراب مانگیں گے۔اور ان کے پاس ایسی بیویاں ہوں گی جو اپنے شوہر کے سوا کسی اور کی طرف نگاہ اٹھا کر نہ دیکھیں گی اور وہ سب عمرمیں برابر ہوں گی ایسے ہی حسن و جوانی میں بھی برابر ہوں گی، آپس میں محبت رکھنے والی ہوں گی، ایک کودوسرے سے بغض ، رشک اور حسد نہ ہو گا۔(تفسیرطبری ، ص ، تحت الآیۃ : ۴۹ ، ۱۰ / ۵۹۵ ، روح البیان ، ص ، تحت الآیۃ : ۴۹-۵۲، ۸ / ۴۸-۴۹، خازن، ص، تحت الآیۃ: ۴۹-۵۲، ۴ / ۴۴، ملتقطاً)