Home ≫ ur ≫ Surah Sad ≫ ayat 61 ≫ Translation ≫ Tafsir
قَالُوْا بَلْ اَنْتُمْ- لَا مَرْحَبًۢا بِكُمْؕ-اَنْتُمْ قَدَّمْتُمُوْهُ لَنَاۚ-فَبِئْسَ الْقَرَارُ(60)قَالُوْا رَبَّنَا مَنْ قَدَّمَ لَنَا هٰذَا فَزِدْهُ عَذَابًا ضِعْفًا فِی النَّارِ(61)
تفسیر: صراط الجنان
{قَالُوْا: وہ کہیں گے۔} یعنی پیروکار اپنے سرداروں سے کہیں گے : بلکہ تمہیں کھلی جگہ نہ ملے۔ تم ہی یہ عذاب ہمارے آگے لائے ہو کیونکہ تم نے پہلے کفر اختیار کیا اور پھرہمیں بھی اس راہ پر چلایا تو جہنم بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔ (خازن، ص، تحت الآیۃ: ۶۰، ۴ / ۴۵) اس سے معلوم ہو اکہ اہلِ جنت آپس میں اتفاق اور محبت رکھیں گے جبکہ اہلِ جہنم آپس میں نا اتفاقی کا شکار ہوں گے۔
{قَالُوْا: وہ کہیں گے۔} یعنی پیروی کرنے والے کفار اپنے سرداروں کے متعلق بارگاہِ الٰہی میں عرض کریں گے کہ اے ہمارے رب! عَزَّوَجَلَّ، جو یہ عذاب ہمارے آگے لایا اسے آگ میں ہم سے دگنا عذاب دے کیونکہ وہ کافر بھی ہے اور کافر گَر بھی اور ہم صرف کافر ہیں ۔( روح البیان، ص، تحت الآیۃ: ۶۱، ۸ / ۵۲-۵۳، ملخصاً)