banner image

Home ur Surah Taha ayat 102 Translation Tafsir

یَّوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ وَ نَحْشُرُ الْمُجْرِمِیْنَ یَوْمَىٕذٍ زُرْقًا(102)یَّتَخَافَتُوْنَ بَیْنَهُمْ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا عَشْرًا(103)

ترجمہ: کنزالایمان جس دن صُور پھونکا جائے گا اور ہم اس دن مجرموں کو اٹھائیں گے نیلی آنکھیں ۔ آپس میں چپکے چپکے کہتے ہوں گے کہ تم دنیا میں نہ رہے مگر دس رات۔ ترجمہ: کنزالعرفان جس دن صُور میں پھونکا جائے گا اور ہم اس دن مجرموں کو اس حال میں اٹھائیں گے کہ ان کی آنکھیں نیلی ہوں گی۔ وہ آپس میں آہستہ آہستہ باتیں کریں گے کہ تم دنیا میں صرف دس رات رہے ہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ:جس دن صُور میں  پھونکا جائے گا ۔} ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ اپنی قوم کو وہ دن یاد دلائیں  جس دن لوگوں  کومحشر میں  حاضر کرنے کے لئے دوسری بار صُور میں  پھونکا جائے گا اور ہم اس دن کافروں  کو اس حال میں  اٹھائیں  گے کہ ان کی آنکھیں  نیلی اور منہ کالے ہوں  گے۔(روح البیان، طہ، تحت الآیۃ: ۱۰۲، ۵ / ۴۲۵، خازن، طہ، تحت الآیۃ: ۱۰۲، ۳ / ۲۶۳، ملتقطاً)

{یَتَخَافَتُوْنَ بَیْنَهُمْ:وہ آپس میں  آہستہ آہستہ باتیں  کریں  گے۔} آخرت کی ہولناکیاں  اور وہاں  کی خوفناک منازل دیکھ کر کفار کو دُنْیَوی زندگی کی مدت بہت قلیل معلوم ہو گی اور وہ آپس میں  آہستہ آہستہ باتیں  کرتے ہوئے کہیں گے کہ ہم تو دنیا میں  زیادہ عرصہ نہیں  رہے بلکہ دس راتیں  رہے ہیں ۔(تفسیرکبیر، طہ، تحت الآیۃ: ۱۰۳، ۸ / ۹۸)