Home ≫ ur ≫ Surah Taha ≫ ayat 13 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اَنَا اخْتَرْتُكَ فَاسْتَمِـعْ لِمَا یُوْحٰى(13)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اَنَا اخْتَرْتُكَ:اور میں نے تجھے پسند کیا ۔} اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے ارشاد فرمایا کہ میں نے تیری قوم میں سے تجھے نبوت و رسالت کے لئے پسند کر لیا اور تجھے اپنے ساتھ کلام کرنے کے شرف سے مشرف فرمایا تواب اسے غور سے سن جو تیری طرف وحی کی جاتی ہے۔( جلالین، طہ، تحت الآیۃ: ۱۳، ص۲۶۱، خازن، طہ، تحت الآیۃ: ۱۳، ۳ / ۲۵۰، ملتقطاً)
حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اس فضیلت کا ذکر ایک اور مقام پر صراحت کے ساتھ بھی موجود ہے ، چنانچہ ارشاد فرمایا: ’’یٰمُوْسٰۤى اِنِّی اصْطَفَیْتُكَ عَلَى النَّاسِ بِرِسٰلٰتِیْ وَ بِكَلَامِیْ ﳲ فَخُذْ مَاۤ اٰتَیْتُكَ وَ كُنْ مِّنَ الشّٰكِرِیْنَ ‘‘(اعراف:۱۴۴)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے موسیٰ! میں نے اپنی رسالتوں اور اپنےکلام کے ساتھ تجھے لوگوں پر منتخب کرلیاتو جو میں نے تمہیں عطا فرمایاہے اسے لے لو اور شکر گزاروں میں سے ہوجاؤ۔
نیز حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے جو ندا سنی اس کی کیفیت کے بارے میں ایک قول یہ بھی ہے کہ آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے یہ ندا اپنے بدن کے ہر جُزْو سے سنی اور سننے کی قوت ایسی عام ہوئی کہ پورا جسمِ اَقدس کان بن گیا۔( خازن، طہ، تحت الآیۃ: ۱۱، ۳ / ۲۵۰)