Home ≫ ur ≫ Surah Taha ≫ ayat 39 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَنِ اقْذِفِیْهِ فِی التَّابُوْتِ فَاقْذِفِیْهِ فِی الْیَمِّ فَلْیُلْقِهِ الْیَمُّ بِالسَّاحِلِ یَاْخُذْهُ عَدُوٌّ لِّیْ وَ عَدُوٌّ لَّهٗؕ-وَ اَلْقَیْتُ عَلَیْكَ مَحَبَّةً مِّنِّیْ ﳛ وَ لِتُصْنَعَ عَلٰى عَیْنِیْﭥ(39)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اَلْقَیْتُ عَلَیْكَ مَحَبَّةً مِّنِّیْ:اور میں نے تم پر اپنی طرف سے محبت ڈالی۔} حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اپنا محبوب بنایا اور مخلوق کا محبوب کر دیا۔‘‘ اور جسے اللہ تعالیٰ اپنی محبوبیت سے نوازتا ہے تودلوں میں اس کی محبت پیدا ہو جاتی ہے جیسا کہ حدیث شریف میں وارد ہوا، یہی حال حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا تھا کہ جو آپ کو دیکھتا تھا اسی کے دل میں آپ کی محبت پیدا ہو جاتی تھی ۔ حضرت قتادہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی آنکھوں میں ایسی مَلاحت تھی جسے دیکھ کر ہر دیکھنے والے کے دل میں محبت جوش مارنے لگتی تھی۔(خازن، طہ، تحت الآیۃ: ۳۹، ۳ / ۲۵۳، مدارک، طہ، تحت الآیۃ: ۳۹، ص۶۹۱، ملتقطاً)
اس سے معلوم ہوا کہ محبوبیت و مقبولیت ِخَلق بھی بعض انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا معجزہ ہے۔ ہمارے حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہمیشہ مخلوق کے محبوب ہیں اور یہ محبوبیت بھی حضور انور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا معجزہ ہے۔نیز آیت کے آخری حصے سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ اپنے محبوب بندوں کی پرورش کاانتظام بھی خود فرما دیتا ہے۔