banner image

Home ur Surah Taha ayat 64 Translation Tafsir

فَتَنَازَعُوْۤا اَمْرَهُمْ بَیْنَهُمْ وَ اَسَرُّوا النَّجْوٰى(62)قَالُـوْۤا اِنْ هٰذٰىنِ لَسٰحِرٰنِ یُرِیْدٰنِ اَنْ یُّخْرِجٰكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ بِسِحْرِهِمَا وَ یَذْهَبَا بِطَرِیْقَتِكُمُ الْمُثْلٰى(63)فَاَجْمِعُوْا كَیْدَكُمْ ثُمَّ ائْتُوْا صَفًّاۚ-وَ قَدْ اَفْلَحَ الْیَوْمَ مَنِ اسْتَعْلٰى(64)

ترجمہ: کنزالایمان تو اپنے معاملہ میں باہم مختلف ہوگئے اور چھپ کر مشورت کی۔ بولے بیشک یہ دونوں ضرور جادوگر ہیں چاہتے ہیں کہ تمہیں تمہاری زمین سے اپنے جادو کے زور سے نکال دیں اور تمہارا اچھا دین لے جائیں ۔ تو اپنا دانؤں پکا کرلو پھر پرا باندھ کر آؤ اور آج مراد کو پہنچا جو غالب رہا۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو وہ اپنے معاملہ میں باہم مختلف ہوگئے اور انہوں نے چھپ کر مشورہ کیا۔ کہنے لگے: بیشک یہ دونوں یقینا جادوگر ہیں ، یہ چاہتے ہیں کہ تمہیں تمہاری سرزمین سے اپنے جادو کے زور سے نکال دیں اور تمہارا بہت شرف و بزرگی والا دین لے جائیں ۔ تو تم اپنا داؤ جمع کرلو پھر صف باندھ کر آ جاؤ اور بیشک آج وہی کامیاب ہوگا جو غالب آئے گا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَتَنَازَعُوْۤا اَمْرَهُمْ بَیْنَهُمْ:تو وہ اپنے معاملہ میں  باہم مختلف ہوگئے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ جب جادوگروں  نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا یہ کلام سنا تو آپس میں  ان کا اختلاف ہو گیا ، بعض کہنے لگے کہ یہ بھی ہماری طرح جادوگر ہیں  ، بعض نے کہا کہ یہ باتیں  جادوگروں  کی ہیں  ہی نہیں  ، کیونکہ وہ  اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے سے منع کررہے ہیں  ۔ انہوں  نے چھپ کر مشورہ کیا تاکہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو معلوم نہ چلے اور ا س مشورے میں  بعض جادو گر دوسروں  سے کہنے لگے: بیشک حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام دونوں  یقینا جادوگر ہیں  ، یہ چاہتے ہیں  کہ اپنے جادوکے زور سے تم پر غالب آ کر تمہیں  تمہاری سرزمین مصر سے نکال دیں  اور تمہارا بہت شرف و بزرگی والا دین لے جائیں  ۔تو تم اپنے لائے ہوئے جا دو کے تمام داؤ جمع کرلو پھر صف باندھ کر آ جاؤ تاکہ تمہاری ہیبت زیادہ ہو اور بیشک آج وہی کامیاب ہوگا جو غالب آئے گا۔( روح البیان، طہ، تحت الآیۃ: ۶۲-۶۴، ۵ / ۴۰۰، خازن، طہ، تحت الآیۃ: ۶۲-۶۴، ۳ / ۲۵۷، ملتقطاً)