Home ≫ ur ≫ Surah Taha ≫ ayat 71 ≫ Translation ≫ Tafsir
قَالَ اٰمَنْتُمْ لَهٗ قَبْلَ اَنْ اٰذَنَ لَكُمْؕ-اِنَّهٗ لَكَبِیْرُكُمُ الَّذِیْ عَلَّمَكُمُ السِّحْرَۚ-فَلَاُقَطِّعَنَّ اَیْدِیَكُمْ وَ اَرْجُلَكُمْ مِّنْ خِلَافٍ وَّ لَاُصَلِّبَنَّكُمْ فِیْ جُذُوْعِ النَّخْلِ٘-وَ لَتَعْلَمُنَّ اَیُّنَاۤ اَشَدُّ عَذَابًا وَّ اَبْقٰى(71)
تفسیر: صراط الجنان
{ قَالَ اٰمَنْتُمْ لَهٗ:فرعون بولا: کیا تم اس پر ایمان لائے۔} فرعون نے جادو گروں کے ایمان لانے کا منظر دیکھ کرانہیں ڈانٹتے ہوئے کہا: کیا تم میری اجازت ملنے سے پہلے ہی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لے آئے ہو! بیشک وہ جادو میں استادِ کامل اور تم سب سے فائق ہے اور اس نے تم سب کو جادو سکھایا ہے ، (اور سورۂ اَعراف میں یہ بھی ہے کہ فرعون نے کہا کہ یہ تم سب کی سازش ہے جو تم نے میرے خلاف بنائی ہے تاکہ یہاں کے رہنے والوں کو اِس سرزمین سے نکال دو) تو مجھے قسم ہے، میں ضرور تمہارے دائیں طرف کے ہاتھ اور بائیں طرف کے پاؤں کاٹ دوں گا اور تمہیں کھجور کے تنوں پر پھانسی دیدوں گا اور اس وقت ضرور تم جان جاؤ گے کہ ہم میں کس کا عذاب زیادہ شدید اور زیادہ باقی رہنے والاہے ۔اس سے فرعون ملعون کی مراد یہ تھی کہ اس کا عذاب سخت تر ہے یا ربُّ العالَمین کا عذاب زیادہ سخت ہے۔