Home ≫ ur ≫ Surah Yasin ≫ ayat 59 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ امْتَازُوا الْیَوْمَ اَیُّهَا الْمُجْرِمُوْنَ(59)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ امْتَازُوا الْیَوْمَ: اور آج الگ الگ
ہوجاؤ۔} اس سے پہلی آیت
میں اہلِ جنت کا اُخروی حال بیان کیا گیا اور اب یہاں سے
اہلِ جہنم کا اُخروی حال بیان کیا جا رہا ہے،چنانچہ ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن
کہا جائے گا: اے مجرمو! آج جدا ہوجاؤ۔اس کی تفسیر میں ایک قول یہ ہے
کہ جس وقت مومن جنت کی طرف روانہ کئے جائیں گے ، اس وقت کفار سے کہا
جائے گا کہ الگ ہٹ جاؤ اور مومنین سے علیحدہ ہو جاؤ۔دوسرا قول یہ ہے کہ کفار کو یہ
حکم ہو گا کہ الگ الگ جہنم میں اپنے اپنے مقام پر چلے جائیں ۔تیسراقول
یہ ہے کہ قیامت کے دن مجرموں کو ایک دوسرے سے الگ الگ کر دیا جائے گا
جیسے یہودیوں ، عیسائیوں ، ، مجوسیوں ، ستارہ
پرستوں اورہندوؤں کو جو کہ الگ الگ فرقے
ہیں ایک دوسرے سے جداکر دیا جائے گا۔( مدارک، یس، تحت الآیۃ: ۵۹، ص۹۹۲، قرطبی، یس، تحت الآیۃ: ۵۹، ۸ / ۳۵-۳۶، الجزء الخامس عشر، ملتقطاً)
ابو اللیث نصر بن محمد
سمرقندی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ اس آیت کی تفسیر
میں ایک قول نقل کرتے ہیں کہ (قیامت کے دن) ایک منادی
یوں ندا کرے گا: اے کافرو!تم مومنوں سے الگ ہو جاؤ کیونکہ
وہ کامیاب ہو گئے ہیں اور اے منافقو! تم مخلص لوگوں سے جدا
ہو جاؤ کیونکہ وہ کامیاب ہو گئے ہیں اوراے فاسقو !تم نیک
لوگوں سے جدا ہو جاؤ کیونکہ وہ کامیاب ہو گئے ہیں اور اے
گناہگارو! تم اطاعت گزاروں سے جدا ہو جاؤ کیونکہ وہ کامیاب ہو گئے ہیں
۔( تفسیرسمرقندی، یس،
تحت الآیۃ: ۵۹، ۳ / ۱۰۴)
مجھے نہیں معلوم کہ میں کس
گروہ میں جدا کیا جاؤں گا؟
اس قول کے مطابق مسلمانوں
کے لئے بھی اس آیت میں بڑی عبرت ہے اور انہیں بھی اللہ تعالیٰ
کی خفیہ تدبیر سے ڈرنے کی بہت حاجت ہے کہ کہیں ان میں سے بھی کسی فرد کو مجرموں کے
گروہ میں داخل نہ کر دیا جائے۔ ہمارے بزرگانِ دین اس حوالے سے کس قدر فکر مند رہا
کرتے تھے ،اس کی ایک جھلک ملاحظہ ہو ،چنانچہ کچھ لوگوں نے حضرت ابراہیم بن
ادہم رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ سے عرض کی کہ آپ
لوگوں کے پاس کیوں نہیں بیٹھتے اور ان سے باتیں کیوں بیان نہیں کرتے؟تو آپ نے
فرمایا :چار باتوں نے مجھے مشغول کر دیا ہے ،اگر میں ان سے فارغ ہو گیا تو میں ضرور
تمہارے پاس بیٹھو ں گا اور تمہارے ساتھ باتیں بھی کروں گا۔لوگوں نے عرض کی: وہ چار
باتیں کیا ہیں؟اس کے جواب میں آپ رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ نے وہ باتیں ارشاد
فرمائیں اور ان میں سے ایک بات یہ فرمائی کہ میں نے اللہ تعالیٰ
کے اس فرمان: ’’وَ امْتَازُوا الْیَوْمَ اَیُّهَا الْمُجْرِمُوْنَ‘‘ میں غور کیا تو
مجھے معلوم نہ ہو سکا کہ میں کس گروہ میں جدا کیا جاؤں گا۔(مدخل، فصل فی آداب الفقیر المنقطع التارک للاسباب۔۔۔
الخ، ۲ / ۲۶) اللہ تعالیٰ
ہمیں اپنے اُخروی انجام کی فکر کرنے اور ا س کی بہتری کے لئے خوب کوشش
کرنے کی توفیق عطا فرمائے،اٰمین۔