Home ≫ ur ≫ Surah Yasin ≫ ayat 60 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَلَمْ اَعْهَدْ اِلَیْكُمْ یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ اَنْ لَّا تَعْبُدُوا الشَّیْطٰنَۚ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ(60) وَّ اَنِ اعْبُدُوْنِیْﳳ-هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ(61)وَ لَقَدْ اَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًّا كَثِیْرًاؕ-اَفَلَمْ تَكُوْنُوْا تَعْقِلُوْنَ(62)
تفسیر: صراط الجنان
{یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ: اے اولادِ آدم!۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ مجرموں سے فرمائے گا کہ اے حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد! کیا میں نے اپنے انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی معرفت تمہیں یہ حکم نہ دیا تھاکہ شیطان تمہیں جو وسوسے دلاتا ہے اور تمہارے لئے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کو مُزَیَّن کرتا ہے اِس میں تم اُس کی فرمانبرداری نہ کرنا بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے اور اس کی عداوت بالکل ظاہر ہے اورکیا میں نے یہ حکم نہ دیا تھا کہ صرف میری عبادت کرنا اور کسی کو عبادت میں میرا شریک نہ کرنا ،یہ ایسی سیدھی راہ ہے کہ اس سے بڑھ کر اور کوئی سیدھی راہ نہیں اور بیشک شیطان نے تم میں سے بہت سی مخلوق کو گمراہ کردیا تو کیا تم میں عقل نہ تھی کہ تم اس کی عداوت اور گمراہ گَری کو سمجھتے اور اپنے برے اعمال چھوڑ دیتے تاکہ تم عذاب کے حقدار قرار نہ پاتے۔( خازن، یس، تحت الآیۃ: ۶۰-۶۲، ۴ / ۱۰، مدارک، یس، تحت الآیۃ: ۶۰-۶۲، ص۹۹۲، جلالین ، یس، تحت الآیۃ: ۶۰-۶۲، ص۳۷۱، روح البیان، یس، تحت الآیۃ: ۶۰-۶۲، ۷ / ۴۲۱-۴۲۳، ملتقطاً)