Home ≫ ur ≫ Surah Yunus ≫ ayat 47 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لِكُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلٌۚ-فَاِذَا جَآءَ رَسُوْلُهُمْ قُضِیَ بَیْنَهُمْ بِالْقِسْطِ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ(47)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لِكُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلٌ:اور ہر امت کے لئے ایک رسول ہوا ہے۔} اس آیت سے پہلے اللہ تعالیٰ نے رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ کفارِ قریش کی مخالفت کاحال بیان فرمایا تھا اور اس آیت میں یہ بیان فرمایا کہ ہر نبی عَلَیْہِ السَّلَام کے ساتھ اس کی قوم ایسا ہی معاملہ کرتی تھی۔ (خازن، یونس، تحت الآیۃ: ۴۷، ۲ / ۳۱۸)
{قُضِیَ بَیْنَهُمْ بِالْقِسْطِ: ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا جاتا۔} ایک قول یہ ہے کہ اس میں دنیا کا بیان ہے اور معنی یہ ہے کہ ہر اُمت کے لئے دنیا میں ایک رسول ہوا ہے جو انہیں دینِ حق کی دعوت دیتا اور طاعت و ایمان کا حکم کرتا، جب ان کا رسول ان کے پاس تشریف لاتا اور احکامِ الٰہی کی تبلیغ کرتا تو کچھ لوگ ایمان لاتے اور کچھ تکذیب کرتے اور مُنکر ہوجاتے ، تب ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا جاتا کہ رسول کو اور ان پر ایمان لانے والوں کو نجات دی جاتی اور تکذیب کرنے والوں کو عذاب سے ہلاک کردیا جاتا۔ دوسرا قول یہ ہے کہ اس میں آخرت کا بیان ہے اور معنی یہ ہیں کہ روزِ قیامت ہر امت کے لئے ایک رسول ہوگا جس کی طرف وہ منسوب ہوگی جب وہ رسول مَوقف میں آئے گا اور مومن و کافر پرگواہی دے گا ،تب ان میں فیصلہ کیا جائے گا اور مومنوں کو نجات نصیب ہوگی اور کافر عذاب میں گرفتار ہوں گے۔ (خازن، یونس، تحت الآیۃ: ۴۷، ۲ / ۳۱۸)