Home ≫ ur ≫ Surah Yunus ≫ ayat 73 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَكَذَّبُوْهُ فَنَجَّیْنٰهُ وَ مَنْ مَّعَهٗ فِی الْفُلْكِ وَ جَعَلْنٰهُمْ خَلٰٓىٕفَ وَ اَغْرَقْنَا الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَاۚ-فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِیْنَ(73)
تفسیر: صراط الجنان
{فَكَذَّبُوْهُ:تو انہوں نے نوح کو جھٹلایا ۔} اس سے پہلے اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کے درمیان ہونے والے معاملات کا بیان فرمایا اور اس آیت میں ان معاملات کا انجام بیان فرمایا ہے۔اس آیت میں حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے اصحاب کے بارے میں دو چیزیں بیان ہوئیں :
(1)…اللہ تعالیٰ نے انہیں کفار سے نجات دی۔
(2)…کفار کو غرق کرنے کے بعد حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھیوں کو زمین میں ان کا جانشین بنایا۔ کفار کے بارے میں فرمایا گیا کہ انہیں غرق کر کے ہلاک کر دیا گیا۔ اس میں کفار کے لئے بہت عبرت ہے کہ جو لوگ بھی اللہ عَزَّوَجَلَّ کے رسول کو جھٹلائیں گے ان پر ویسا عذاب آ سکتا ہے جیسا حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جھٹلانے والوں پر آیا ، وہیں ایمان والوں کے لئے بھی نصیحت ہے کہ وہ ایمان پر ثابت قدم رہیں تو جس طرح اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لانے والوں کو مخالفین کے شر سے نجات دی اسی طرح انہیں بھی مخالفین کے شر سے بچائے گا۔ (تفسیرکبیر، یونس، تحت الآیۃ: ۷۳، ۶ / ۲۸۶)
نوٹ: حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم کے چند واقعات سورۂ اَعراف آیت 59تا64 میں گزر چکے ہیں ، مزید تفصیلی واقعات سورۂ ہود اور دیگر سورتوں میں مذکور ہیں۔