Home ≫ ur ≫ Surah Yunus ≫ ayat 72 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ فَمَا سَاَلْتُكُمْ مِّنْ اَجْرٍؕ-اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَى اللّٰهِۙ-وَ اُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ(72)
تفسیر: صراط الجنان
{فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ:پھر اگر تم منہ پھیرو۔} یعنی اگر تم میرے وعظ و نصیحت سے اِعراض کرو تو میں نے تم سے وعظ و نصیحت پر کوئی مُعاوضہ نہیں مانگا کہ تمہارے منہ پھیرنے کی وجہ سے مجھے اس کے نہ ملنے کا افسوس ہو، میرا اجر تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ذمۂ کرم پر ہے وہی مجھے جزا دے گا ۔مدعا یہ ہے کہ میرا وعظ و نصیحت خاص اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے ہے، کسی دنیوی غرض سے نہیں ہے۔ (مدارک، یونس، تحت الآیۃ: ۷۲، ص۴۸۰)
تبلیغِ دین پر اُجرت نہ لی جائے:
اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ تبلیغِ دین پر اُجرت نہ لی جائے، ہاں امامت وخطابت ، تدریس اور تعلیمِ قرآن وغیرہ میں جہاں شریعت کی طرف سے اجازت ہے وہ جدا بات ہے لیکن اس میں بھی ممکن ہو تو بغیر پیسے ہی کے کام کرے۔
{وَ اُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ: اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں مسلمانوں میں سے ہوں۔} اس کا ایک معنی یہ ہے کہ تم دینِ اسلام قبول کرو یا نہ کرو مجھے دینِ اسلام پر قائم رہنے کا حکم دیا گیا ہے اور میں اس پر قائم ہوں۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ دینِ اسلام کی دعوت دینے کی بنا پر مجھے تمہاری طرف سے خواہ کیسی ہی اَذیت پہنچے ہر حال میں مجھے اللہ تعالیٰ کے حکم کا فرمانبرداررہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ (خازن، یونس، تحت الآیۃ: ۷۲، ۲ / ۳۲۶)