banner image

Home ur Surah Ad Dukhan ayat 42 Translation Tafsir

اَلدُّخَان

Ad Dukhan

HR Background

اِنَّ یَوْمَ الْفَصْلِ مِیْقَاتُهُمْ اَجْمَعِیْنَ(40)یَوْمَ لَا یُغْنِیْ مَوْلًى عَنْ مَّوْلًى شَیْــٴًـا وَّ لَا هُمْ یُنْصَرُوْنَ(41)اِلَّا مَنْ رَّحِمَ اللّٰهُؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ(42)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک فیصلہ کا دن ان سب کی میعاد ہے۔ جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ کام نہ آئے گا اور نہ ان کی مدد ہوگی۔ مگر جس پر اللہ رحم کرے بیشک وہی عزت والا مہربان ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک فیصلے کا دن ان سب کا مقرر کیا ہوا وقت ہے۔ جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ کام نہ آئے گااور نہ ان کی مددکی جائے گی ۔ مگر جس پر اللہ مہربانی فرمائے ،بیشک وہی عزت والا، مہربان ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنَّ یَوْمَ الْفَصْلِ: بیشک فیصلے کا دن۔}  یعنی قیامت کا دن جس میں  اللہ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی اپنے بندوں میں  فیصلہ فرمائے گا، وہ ان سب کا اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  حاضری کیلئے مقرر کیا ہوا وقت ہے اور ا س دن اللہ تعالیٰ اگلوں  پچھلوں  سب کو ان کے اعمال کی جزا دے گا۔( خازن، الدخان، تحت الآیۃ: ۴۰، ۴ / ۱۱۶، مدارک، الدخان، تحت الآیۃ: ۴۰، ص۱۱۱۳، ملتقطاً)

{یَوْمَ لَا یُغْنِیْ مَوْلًى عَنْ مَّوْلًى شَیْــٴًـا: جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ کام نہ آئے گا۔ } اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ قیامت کا دن ایسا ہے کہ اس دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ کام نہ آئے گا اور رشتے داری اور محبت نفع نہ دے گی اور نہ ان کافروں  کی مددکی جائے گی البتہ مومنین اللہ تعالیٰ کے اذن سے ایک دوسرے کی شفاعت کریں  گے ۔بے شک وہی اللہ عَزَّوَجَلَّ عزت والا اور اپنے دشمنوں  سے انتقام لینے میں  غلبے والا ہے اور اپنے دوستوں  یعنی ایمان والوں  پر مہربان ہے ۔( خازن، الدخان، تحت الآیۃ: ۴۱-۴۲، ۴ / ۱۱۶، جمل، الدخان، تحت الآیۃ: ۴۱-۴۲، ۷ / ۱۳۰، ملتقطاً)