banner image

Home ur Surah Al Juma ayat 6 Translation Tafsir

اَلْجُمُعَة

Surah Al Juma

HR Background

قُلْ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ هَادُوْۤا اِنْ زَعَمْتُمْ اَنَّكُمْ اَوْلِیَآءُ لِلّٰهِ مِنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(6)

ترجمہ: کنزالایمان تم فرماؤ اے یہودیو! اگر تمہیں یہ گمان ہے کہ تم اللہ کے دوست ہو اور لوگ نہیں تو مرنے کی آرزو کرو اگر تم سچے ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان تم فرماؤ :اے یہودیو!اگر تمہیں یہ گمان ہے کہ صرف تم اللہ کے دوست ہودوسرے لوگ نہیں ،تو ذرا مرنے کی تمنا کرواگر تم سچے ہو ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قُلْ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ هَادُوْا: تم فرماؤ :اے یہودیو!۔} یہودی کہتے تھے کہ ہم اللّٰہ تعالیٰ کے بیٹے اور اس کے پیارے ہیں ، اللّٰہ تعالیٰ کے نزدیک آخرت کا گھر خالص ہمارے لئے ہے اور جنت میں  صرف یہودی ہی جائیں  گے ۔اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے حبیب  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو حکم دیا کہ آپ ان کے جھوٹ کو ظاہر کرنے کے لئے ان سے فرما دیں : اے یہودیو! تمہیں  یہ گمان ہے کہ دوسرے لوگوں  کو چھوڑ کر صرف تم اللّٰہ تعالیٰ کے دوست ہو ،اگر تم اپنے اس دعوے میں  سچے ہوتو مرنے کی آرزو کرو تاکہ موت تمہیں  اس تک پہنچا دے کیونکہ اللّٰہ تعالیٰ کے دوستوں  کے لئے آخرت دنیا سے بہتر ہے۔(روح البیان، الجمعۃ، تحت الآیۃ: ۶، ۹ / ۵۱۸، خازن، الجمعۃ، تحت الآیۃ: ۶، ۴ / ۲۶۵، ملتقطاً)