banner image

Home ur Surah Al Ala ayat 2 Translation Tafsir

اَلْاَعْلٰی

Al Ala

HR Background

الَّذِیْ خَلَقَ فَسَوّٰى(2)

ترجمہ: کنزالایمان جس نے بناکر ٹھیک کیا۔ ترجمہ: کنزالعرفان جس نے پیدا کرکے ٹھیک بنایا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلَّذِیْ خَلَقَ فَسَوّٰى: جس نے پیدا کرکے ٹھیک بنایا۔} یعنی اپنے اس رب عَزَّوَجَلَّ کی پاکی بیان کرو جس نے ہر چیز کی پیدائش ایسی مناسب فرمائی جو پیدا کرنے والے کے علم و حکمت پر دلالت کرتی ہے۔( مدارک، الاعلی، تحت الآیۃ: ۲، ص۱۳۴۰)

آیت ’’اَلَّذِیْ خَلَقَ فَسَوّٰى‘‘ سے حاصل ہونے والی معلومات:

اس سے دو باتیں  معلوم ہوئیں :

(1)…چھوٹی بڑی ہر چیز کو اللّٰہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے۔ اپنی اس شان کو بیان کرتے ہوئے ایک اور مقام پر اللّٰہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

’’وَ خَلَقَ كُلَّ شَیْءٍۚ-وَ هُوَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ‘‘(انعام:۱۰۱)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور اس نے ہر شے کو پیدا کیا ہے اوروہ ہرشے کو جاننے والا ہے۔

            اور ارشاد فرمایا:

’’اَللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَیْءٍ وَّ هُوَ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ‘‘(رعد:۱۶)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اللّٰہ ہر شے کا خالق ہے اور وہ اکیلاسب پر غالب ہے۔

             اور ارشاد فرمایا:

’’وَ خَلَقَ كُلَّ شَیْءٍ فَقَدَّرَهٗ تَقْدِیْرًا‘‘(فرقان:۲)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اوراس نے ہر چیز کوپیدا فرمایاپھر اسے ٹھیک اندازے پر رکھا۔

(2)… ہر چیز کو پیدا فرمانے میں  کوئی نہ کوئی حکمت ضرور ہے۔قرآن پاک میں  کئی مقامات پر مختلف چیزوں  کو پیدا کرنے کی حکمت بیان کی گئی ہے، جیسے ایک مقام پر ارشاد فرمایا:

’’وَ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ خَلَقْنَا زَوْجَیْنِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ‘‘(ذاریات:۴۹)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور ہم نے ہر چیز کی دو قسمیں  بنائیں تا کہ تم نصیحت حاصل کرو۔

            اور ارشاد فرمایا:

’’اَللّٰهُ الَّذِیْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ وَّ مِنَ الْاَرْضِ مِثْلَهُنَّؕ-یَتَنَزَّلُ الْاَمْرُ بَیْنَهُنَّ لِتَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ ﳔ وَّ اَنَّ اللّٰهَ قَدْ اَحَاطَ بِكُلِّ شَیْءٍ عِلْمًا‘‘(طلاق:۱۲)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اللّٰہ وہی ہے جس نے سات آسمان  بنائے اور انہی کے برابر زمینیں ۔ حکم ان کے درمیان اترتا ہے تاکہ تم جان لو کہ اللّٰہ ہر شے پر خوب قادرہے اور یہ کہ اللّٰہ کا علم ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے۔

            اور ارشاد فرمایا:

’’اَلَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوةَ لِیَبْلُوَكُمْ اَیُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا‘‘(ملک:۲)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: وہ جس نے موت اور زندگی کو پیداکیا تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں  کون زیادہ اچھے عمل کرنے والا ہے۔