Home ≫ ur ≫ Surah Al Ankabut ≫ ayat 40 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَكُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْۢبِهٖۚ-فَمِنْهُمْ مَّنْ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِ حَاصِبًاۚ-وَ مِنْهُمْ مَّنْ اَخَذَتْهُ الصَّیْحَةُۚ-وَ مِنْهُمْ مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ الْاَرْضَۚ-وَ مِنْهُمْ مَّنْ اَغْرَقْنَاۚ-وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیَظْلِمَهُمْ وَ لٰـكِنْ كَانُوْۤا اَنْفُسَهُمْ یَظْلِمُوْنَ(40)
تفسیر: صراط الجنان
{فَكُلًّا اَخَذْنَا بِذَنْۢبِهٖ: تو ان میں ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ کی وجہ سے پکڑا۔} اس آیت کی ابتدا میں بیان فرمایا گیا کہ سابقہ قوموں میں سے ہر ایک کو اللہ تعالیٰ نے اس کے گناہ کی وجہ سے ہی پکڑا ۔اس کے بعد سابقہ قوموں پر آنے والے مختلف عذابات میں سے چار عذاب بیان کئے گئے ،
(1)… کسی پر اللہ تعالیٰ نے پتھراؤ بھیجا ۔یہ حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم تھی جنہیں چھوٹے چھوٹے پتھروں سے ہلاک کیا گیا اور یہ پتھر تیز ہوا سے ان پر لگتے تھے ۔
(2)… کسی کو خوفناک آواز نے پکڑلیا ۔یہ حضرت صالح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم ثمود تھی جو ہَولْناک آواز کے عذاب سے ہلاک کی گئی ۔
(3)… کسی کو زمین میں دھنسادیا۔اس عذاب میں مبتلا ہونے والے قارون اور ا س کے ساتھی تھے۔
(4)… کسی کو ڈبو دیا ۔ حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم کے لوگ اور فرعون اور ا س کی قوم کے لوگ ا س عذاب کا شکار ہوئے ۔
آیت کے آخر میں ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی یہ شان نہیں کہ وہ ان لوگوں پر ظلم کرے کیونکہ وہ کسی کو گناہ کے بغیر عذاب میں گرفتار نہیں کرتا، ہاں وہ خود ہی نافرمانیاں کر کے اور کفر و سرکشی کو اختیار کر کے اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے اور اسی بنا پر وہ طرح طرح کے عذابوں سے ہلاک کر دئیے گئے ۔(خازن، العنکبوت، تحت الآیۃ: ۴۰، ۳ / ۴۵۱، مدارک، العنکبوت، تحت الآیۃ: ۴۰، ص۸۹۲-۸۹۳، ملتقطاً)