banner image

Home ur Surah Al Araf ayat 183 Translation Tafsir

اَلْاَعْرَاف

Al Araf

HR Background

وَ اُمْلِیْ لَهُمْؕ-اِنَّ كَیْدِیْ مَتِیْنٌ(183)

ترجمہ: کنزالایمان اور میں انہیں ڈھیل دوں گا بیشک میری خفیہ تدبیر بہت پکی ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور میں انہیں ڈھیل دوں گا بیشک میری خفیہ تدبیر بہت مضبوط ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

[وَ اُمْلِیْ لَهُمْ:اور میں انہیں ڈھیل دوں گا ۔] یعنی میں ان کی عمر لمبی کر دوں گا تاکہ یہ کفر اور گناہوں میں مزید آگے بڑھ جائیں اور گناہوں کی وجہ سے ان پر جلدی عذاب نازل نہیں کروں گا تاکہ ان کی توبہ اور رجوع کی کوئی صورت نہ رہے، بیشک میری خفیہ تدبیر بہت مضبوط اور میری گرفت سخت ہے۔ (تفسیر کبیر، الاعراف، تحت الآیۃ: ۱۸۳، ۵ / ۴۱۸، روح البیان، الاعراف، تحت الآیۃ: ۱۸۳، ۳ / ۲۸۸، ملتقطاً)

 گناہوں کے باوجود عمر لمبی ہو تو اسے بہتر نہ سمجھا جائے:

            یاد رہے کہ کفر اور گناہوں کے باوجود لمبی عمر ملنا، فوری عذاب نہ ہونا اور مَصائب و آلا م کانہ آنا ایسی چیز نہیں کہ جسے اپنے حق میں بہتر سمجھا جائے بلکہ توبہ نہ کرنے کی صورت میں یہی مہلت گناہوں میں اضافے اور تباہی و بربادی کا سبب بن جاتی ہے، ارشادِ رَبّانی ہے: ’’وَ  لَا  یَحْسَبَنَّ  الَّذِیْنَ  كَفَرُوْۤا  اَنَّمَا  نُمْلِیْ  لَهُمْ  خَیْرٌ  لِّاَنْفُسِهِمْؕ-اِنَّمَا  نُمْلِیْ  لَهُمْ  لِیَزْدَادُوْۤا  اِثْمًاۚ-وَ  لَهُمْ  عَذَابٌ  مُّهِیْنٌ‘‘ (آل عمران:۱۷۸)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اور کافر ہرگز یہ گمان نہ رکھیں کہ ہم انہیں جومہلت دے رہے ہیں یہ ان کے لئے بہتر ہے ، ہم توصرف اس لئے انہیں مہلت دے رہے ہیں کہ ان کے گناہ اور زیادہ ہوجائیں اور ان کے لئے ذلت کا عذاب ہے۔

حضرت ابو بکرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں :ایک شخص نے نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے عرض کی: یا رسولَ اللہ !صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، لوگوں میں سب سے بہتر کون ہے؟ ارشاد فرمایا ’’جس کی عمر لمبی ہو اور عمل نیک ہوں۔ اس نے عرض کی:لوگوں میں سب سے بد تر کون ہے؟ ارشاد فرمایا ’’جس کی عمر لمبی ہو اور عمل برے ہوں۔(ترمذی، کتاب الفتن، ۲۲-باب منہ، ۴ / ۱۴۸، الحدیث: ۲۳۳۷)