banner image

Home ur Surah Al Araf ayat 185 Translation Tafsir

اَلْاَعْرَاف

Al Araf

HR Background

اَوَ لَمْ یَنْظُرُوْا فِیْ مَلَكُوْتِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ مِنْ شَیْءٍۙ-وَّ اَنْ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ قَدِ اقْتَرَبَ اَجَلُهُمْۚ-فَبِاَیِّ حَدِیْثٍۭ بَعْدَهٗ یُؤْمِنُوْنَ(185)

ترجمہ: کنزالایمان کیا انہو ں نے نگاہ نہ کی آسمانوں اور زمین کی سلطنت میں اور جو جو چیز اللہ نے بنائی اور یہ کہ شاید ان کا وعدہ نزدیک آگیا ہو تو اس کے بعد اور کونسی بات پر یقین لائیں گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان کیا انہو ں نے آسمانوں اور زمین کی سلطنت اور جو جو چیز اللہ نے پیدا کی ہے اس میں غور نہیں کیا؟ اور اس بات میں کہ شاید ان کی مدت نزدیک آگئی ہو تو اس (قرآن) کے بعد اور کونسی بات پر ایمان لائیں گے؟

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَوَ لَمْ یَنْظُرُوْا:کیا انہو ں نے غور نہیں کیا ؟} اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ کیا ان کفار نے آسمانوں اور زمین کی سلطنت اور جو جو چیز  اللہ  عَزَّوَجَلَّ    نے  پیدا کی ہے اس میں غور نہیں کیا تاکہ وہ ان کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی قدرت و وحدانیت پر اِستدلال کرتے کیونکہ ان سب میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور حکمت و قدرت کے کمال کی بے شمار روشن دلیلیں موجود ہیں اور کیا انہوں نے اس بات میں غور نہیں کیا کہ شاید ان کی موت کی مدت نزدیک آگئی ہو اور وہ کفر کی حالت میں مرنے کے بعد ہمیشہ کے لئے جہنمی ہوجائیں ؟ ایسے حال میں عقل مند پر لازم ہے کہ وہ سوچے، سمجھے اور دلائل پر نظر کرے اور اللہ تعالیٰ کی وحدانیت، نبی اکرم   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی  رسالت اور قرآنِ عظیم کے کتابِ الٰہی ہونے پر ایمان لائے کیونکہ قرآنِ پاک کے بعد اور کوئی کتاب اور نبی کریم   صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے  بعد اور کوئی رسول آنے والا نہیں جس کا انتظار ہو کہ قرآنِ مجید اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب اور حضور پر نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  آخری نبی ہیں ،اگر ان پر ایمان نہیں لایا تو پھر کس پر ایمان لائے گا۔