Home ≫ ur ≫ Surah Al Furqan ≫ ayat 9 ≫ Translation ≫ Tafsir
اُنْظُرْ كَیْفَ ضَرَبُوْا لَكَ الْاَمْثَالَ فَضَلُّوْا فَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ سَبِیْلًا(9)
تفسیر: صراط الجنان
{اُنْظُرْ كَیْفَ ضَرَبُوْا لَكَ الْاَمْثَالَ: دیکھو تمہارے لئے کیسی مثالیں بیان کررہے ہیں ۔} اس سے اوپر والی آیات میں نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بارے میں بیان کی گئی کفار کی بیہودہ باتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ دیکھیں کہ یہ کفار آپ کے بارے میں کیسی عجیب و غریب اور عقل سے خارج باتیں کر رہے ہیں اور یہ باتیں عجیب ہونے کی وجہ سے کہاوتوں کی طرح ہیں اور انہوں نے آپ کے لئے کیسے احوال گھڑ لئے ہیں جن کا واقع ہونا ہی بعید ہے۔ یہ لوگ آپ کی شان سے جاہل اور آپ کے جمال سے غافل ہیں کہ انہوں نے جادو کئے ہوئے اور محتاج کے ساتھ آپ کو تشبیہ دے دی حالانکہ جادو کیا ہوا اور محتاج شخص کبھی بھی رسول ہونے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اسی وجہ سے یہ لوگ واضح طور پر حق سے گمراہ ہو گئے اور اب انہیں ہدایت کی کسی راہ کی طاقت نہیں اور اپنی گمراہی سے نکلنے کا ان کے پاس کوئی راستہ نہیں ۔( روح البیان، الفرقان، تحت الآیۃ: ۹، ۶ / ۱۹۲، ملخصاً)