Home ≫ ur ≫ Surah Al Hajj ≫ ayat 13 ≫ Translation ≫ Tafsir
یَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَضُرُّهٗ وَ مَا لَا یَنْفَعُهٗؕ-ذٰلِكَ هُوَ الضَّلٰلُ الْبَعِیْدُ(12)یَدْعُوْا لَمَنْ ضَرُّهٗۤ اَقْرَبُ مِنْ نَّفْعِهٖؕ-لَبِئْسَ الْمَوْلٰى وَ لَبِئْسَ الْعَشِیْرُ(13)
تفسیر: صراط الجنان
{یَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَضُرُّهٗ: وہ اللہ کے سوا اس (بت) کی عبادت کرتا ہے جو نہ اسے نقصان پہنچائے۔}
ارشاد فرمایا کہ وہ لوگ مُرتد ہونے کے بعد بت پرستی کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے کی بجائے اس کی عبادت کرتے ہیں جو نہ انہیں نقصان پہنچا سکتا ہے اور نہ نفع دے سکتا ہے کیونکہ وہ بے جان ہے ،ایسے خداؤں کی پوجاانتہا درجے کی گمراہی ہے۔( مدارک، الحج، تحت الآیۃ: ۱۲، ص۷۳۳، روح البیان، الحج، تحت الآیۃ: ۱۲، ۶ / ۱۲، ملتقطاً)
{ یَدْعُوْا لَمَنْ ضَرُّهٗۤ اَقْرَبُ مِنْ نَّفْعِهٖ:وہ اس کو پوجتے ہیں جس کانقصان اس کے نفع سے زیادہ ہے۔} اس آیت میں نقصان سے مراد واقعی نقصان ہے ، یعنی دنیا میں قتل اور آخر ت میں دوزخ کا عذاب۔ اور نفع سے مراد ان کا خیالی نفع یعنی بتوں کی شفاعت وغیرہ ہے یعنی یہ کفار بتوں سے جس نفع کی امید رکھتے ہیں وہ تو بہت دور ہے کہ ناممکن ہے جبکہ ان کا حقیقی نقصان عنقریب ضرور دیکھ لیں گے۔