banner image

Home ur Surah Al Hajj ayat 14 Translation Tafsir

اَلْحَجّ

Al Hajj

HR Background

اِنَّ اللّٰهَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُؕ-اِنَّ اللّٰهَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ(14)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک اللہ داخل کرے گا انہیں جو ایمان لائے اور بھلے کام کئے باغوں میں جن کے نیچے نہریں رواں بیشک اللہ کرتا ہے جو چاہے ۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک اللہ ایمان والوں اور نیک اعمال کرنے والوں کو ان باغوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہیں ۔ بیشک اللہ جوچاہتا ہے کرتا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنَّ اللّٰهَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا:بیشک  اللہ ایمان والوں  کو داخل فرمائے گا ۔}اس سے پہلی آیات میں  ایمان اور اسلام کے متعلق شکوک وشُبہات رکھنے والوں  کا اور مُرتد ہونے کے بعد جن کی وہ پوجا کرتے تھے ان کا حال بیان کیا گیا اور اب یہاں  سے ایمان پرثابت قدم رہنے والوں  کا حال اور ان کے حقیقی معبود کی شان بیان کی جا رہی ہے، چنانچہ ارشاد فرمایا کہ بیشک  اللہ تعالیٰ ایمان والوں  اور نیک اعمال کرنے والوں  کو ان باغوں  میں  داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں  رواں  ہیں ۔ بیشک اللہ تعالیٰ جوچاہتا ہے کرتا ہے اوراسی میں  سے یہ بھی ہے کہ وہ فرمانبرداروں  پر انعام اور نافرمانوں  پر عذاب فرماتا ہے۔( تفسیرکبیر، الحج، تحت الآیۃ: ۱۴،  ۸ / ۲۱۰، ابوسعود، الحج، تحت الآیۃ: ۱۴، ۴ / ۱۱، ملتقطاً)

ایمان جنت میں  داخلے کا سبب ہے اور نیک اعمال وہاں  کی نعمتوں  اور درجات میں  اضافے کا باعث ہیں ۔