banner image

Home ur Surah Al Hajj ayat 54 Translation Tafsir

اَلْحَجّ

Al Hajj

HR Background

وَّ لِیَعْلَمَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ اَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ فَیُؤْمِنُوْا بِهٖ فَتُخْبِتَ لَهٗ قُلُوْبُهُمْؕ-وَ اِنَّ اللّٰهَ لَهَادِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ(54)

ترجمہ: کنزالایمان اور اس لیے کہ جان لیں وہ جن کو علم ملا ہے کہ وہ تمہارے رب کے پاس سے حق ہے تو اس پر ایمان لائیں تو جھک جائیں اس کے لیے ان کے دل اور بیشک اللہ ایمان والوں کو سیدھی راہ چلانے والا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور تاکہ جنہیں علم دیا گیا ہے وہ جان لیں کہ یہ (قرآن)تمہارے رب کے پاس سے حق ہے تو اس پر ایمان لائیں تو اس کیلئے ان کے دل جھک جائیں اور بیشک اللہ ایمان والوں کو سیدھی راہ کی طرف ہدایت دینے والا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لِیَعْلَمَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ: اور تاکہ جنہیں  علم دیا گیا ہے وہ جان لیں ۔} ارشاد فرمایا : شیطان کو قدرت دینا اس لئے ہے تاکہ جنہیں   اللہ تعالیٰ کے دین کا اور اس کی آیات کا علم دیا گیا ہے وہ جان لیں  کہ اس قرآن شریف کاتمہارے رب کے پاس سے نازل ہونا حق ہے اور شیطان اس میں  کسی طرح کا کوئی تَصَرُّف نہیں  کر سکتا، تو وہ اس پر ایمان لا نے میں  ثابت قدم رہیں  اور اس کیلئے ان کے دل جھک جائیں  اور بیشک  اللہ تعالیٰ ایمان والوں  کو دینی اُمور میں سیدھی راہ کی طرف ہدایت دینے والا ہے۔( روح البیان، الحج، تحت الآیۃ: ۵۴، ۶ / ۵۰) مراد یہ ہے کہ شیطان کی یہ حرکت مومنوں  کے ایمان کی قوت کا ذریعہ بن جاتی ہے کیونکہ انہیں  معلوم ہے کہ شیطان نے پچھلے پیغمبروں  کے ساتھ بھی یہی برتاوا کیا تھا اور رب عَزَّوَجَلَّ نے اس کے داؤ کو بیکار کردیا تھا۔ یہ حقانیتِ قرآن کی دلیل ہے۔