سورۂ حج
کے مَضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں حج کی فرضیت،حج کے مَناسِک،جہاد کی مشروعِیَّت
دینِ اسلام کے بنیادی عقائد کو دلائل کے ساتھ بیان کیاگیا ہے اور ا س سورت میں مزید یہ چیزیں بیان کی گئی ہیں :
(1) …اس سورت کی ابتداء میں لوگوں کو اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کا حکم دیا گیا اور قیامت کے ہَولناک مَناظر بیان کئے گئے۔
(2) …مخلوق کی موت کے بعد اسے دوبارہ زندہ کرنے پر اللہ تعالیٰ کی قدرت کی دلیل بیان کی گئی کہ جو رب تعالیٰ مردہ نطفے سے زندہ انسان اور بنجر زمین کو پانی برسا کر سرسبز کرنے پر
قادر ہے تو وہ مخلوق کو دوبارہ زندہ کرنے پر بھی قادر ہے۔
(3) …دینِ اسلام کے بارے میں شک اور تَرَدُّد میں رہنے والوں کا حال بیان کیاگیا۔
(4) …پانچ قسم کے کفار کو ہونے والا عذاب اور مسلمانوں کو ملنے والی جزاء بیان کی گئی ۔
(5) …حج کے اعلانِ عام کا ذکر کیا گیا اور حج اور حرم سے
متعلق چند اَحکام بیان کئے گئے۔
(6) …کفار کے ساتھ جنگ کرنے کی اجازت دی گئی۔
(7) …کفارِ مکہ کو پچھلی امتوں کے اَحوال سے ڈرایاگیا کہ جب انہوں نے ا یمان کی دعوت قبول نہ کی وہ عذاب میں گرفتار ہوگئے۔
(8) …نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور مسلمانوں
کو اس بات پر تسلی دی گئی کہ وہ شیطان کی
گمراہ کن باتوں سےنہ گھبرائیں کیونکہ وہ ہر نبی اور رسول کی دینی سرگرمیوں میں رخنہ اندازی کرتا رہا ہے اور اللہ تعالیٰ شیطان کی ہر سازش ناکام بنا دیتا ہے۔
(9) …مکہ مکرمہ سے ہجرت کے دوران شہید کر دئیے جانے والوں
اور انتقال کر جانے والوں کی جزاء بیان کی گئی ۔
(10) …قرآن پاک کی عظمت و شان بیان کی گئی اور یہ بتایاگیا کہ کفار و
مشرکین قرآن مجید کو پسند نہیں کرتے اور
وہ اَنبیاء و مُرسَلین عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ
وَالسَّلَام سے بغض رکھتے ہیں ۔
(11) …یہ بتایاگیا کہ اللہ تعالیٰ نے چند فرشتوں کو دیگر فرشتوں پر اور چند انسانوں کو دیگر انسانوں پر فضیلت دی ہے۔