banner image

Home ur Surah Al Inshiqaq ayat 10 Translation Tafsir

اَلْاِنْشِقَاق

Al Inshiqaq

HR Background

وَ اَمَّا مَنْ اُوْتِیَ كِتٰبَهٗ وَرَآءَ ظَهْرِهٖ(10)فَسَوْفَ یَدْعُوْا ثُبُوْرًا(11)وَّ یَصْلٰى سَعِیْرًاﭤ(12)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہ جس کا نامہ اعمال اس کی پیٹھ کے پیچھے دیا جائے۔ وہ عنقریب موت مانگے گا۔ اور بھڑکتی آگ میں جائے گا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اوررہا وہ جسے اس کا نامہ اعمال اس کی پیٹھ کے پیچھے سے دیا جائے گا۔ تووہ عنقریب موت مانگے گا۔ اور وہ بھڑکتی ا ٓگ میں داخل ہو گا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ اَمَّا مَنْ اُوْتِیَ كِتٰبَهٗ وَرَآءَ ظَهْرِهٖ: اور رہا وہ جسے اس کا نامہ ٔاعمال اس کی پیٹھ کے پیچھے سے دیا جائے گا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی 2آیات کاخلاصہ یہ ہے کہ قیامت کے دن کافر کا دایاں  ہاتھ اس کی گردن کے ساتھ ملا کر طَوق میں  باندھ دیا جائے گا اور بایاں  ہاتھ پسِ پشت کردیا جائے گا اور اس میں  اس کا نامہ اعمال دیا جائے گا، اس حال کو دیکھ کر وہ جان لے گا کہ وہ جہنم میں  جانے والوں  میں  سے ہے تو ا س وقت و ہ موت کی دعا مانگے گا اور یَا ثُبُوْرَاہْ یعنی ہائے موت کہے گا تاکہ موت کے ذریعے عذاب سے چھٹکارا پاجائے ،لیکن اسے موت نہ آئے گی اوراسے بھڑکتی ا ٓگ میں  داخل کر دیا جائے گا۔ (خازن، الانشقاق، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۲، ۴ / ۳۶۳)

بائیں  ہاتھ میں  اعمال نامہ ملنے والوں  کا حال:

            بائیں  ہاتھ میں  اعمال نامہ ملنے والوں  کا حال بیان کرتے ہوئے ایک اور مقام پر اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

’’ وَ اَمَّا مَنْ اُوْتِیَ كِتٰبَهٗ بِشِمَالِهٖ ﳔ فَیَقُوْلُ یٰلَیْتَنِیْ لَمْ اُوْتَ كِتٰبِیَهْۚ(۲۵) وَ لَمْ اَدْرِ مَا حِسَابِیَهْۚ(۲۶) یٰلَیْتَهَا كَانَتِ الْقَاضِیَةَۚ(۲۷) مَاۤ اَغْنٰى عَنِّیْ مَالِیَهْۚ(۲۸) هَلَكَ عَنِّیْ سُلْطٰنِیَهْۚ(۲۹) خُذُوْهُ فَغُلُّوْهُۙ(۳۰) ثُمَّ الْجَحِیْمَ صَلُّوْهُۙ(۳۱) ثُمَّ فِیْ سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُوْنَ ذِرَاعًا فَاسْلُكُوْهُ‘‘(حاقہ:۲۵۔۳۲)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور رہا وہ جسے اس کانامہ اعمال اس کے بائیں  ہاتھ میں  دیا جائے گا تو وہ کہے گا: اے کاش کہ مجھے میرا نامہ اعمال نہ دیا جاتا۔ اور میں  نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے۔اے کاش کہ دنیا کی موت ہی (میرا کام) تمام کر دینے والی ہوجاتی۔ میرا مال میرے کچھ کام نہ آیا۔میرا سب زور جاتا رہا۔(فرشتوں کو حکم ہوگا) اسے پکڑوپھر اسے طوق ڈالو۔پھر اسے بھڑکتی آگ میں  داخل کرو۔ پھر ایسی زنجیر میں  جکڑ دو جس کی لمبائی ستر ہاتھ ہے۔

            اورکفار جہنم میں  بھی موت کی دعا مانگیں  گے،جیسا کہ ایک اور مقام پر اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’وَ اِذَاۤ اُلْقُوْا مِنْهَا مَكَانًا ضَیِّقًا مُّقَرَّنِیْنَ دَعَوْا هُنَالِكَ ثُبُوْرًاؕ(۱۳) لَا تَدْعُوا الْیَوْمَ ثُبُوْرًا وَّاحِدًا وَّ ادْعُوْا ثُبُوْرًا كَثِیْرًا‘‘(فرقان:۱۳،۱۴)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور جب انہیں  اس آگ کی کسی تنگ جگہ میں  زنجیروں  میں  جکڑکر ڈالا جائے گا تو وہاں  موت مانگیں گے۔(فرمایا جائے گا) آج ایک موت نہ مانگو اور بہت سی موتیں  مانگو۔

            اللّٰہ تعالیٰ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اور ایمان پر ہی خاتمہ نصیب فرمائے اور قیامت کی ہَولْناکیوں  اور جہنم کے عذابات کی شدّتوں  سے ہمیں  نجات عطا فرمائے،اٰمین۔